لاہور (ای پی آئی )پنجاب حکومت نے صوبے کے 17 اضلاع میں صارف عدالتیں ختم کرنے کے کا فیصلہ کرتے ہوئے ترمیمی بل تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ’’دی پنجاب صارف تحفظ (ترمیمی) بل‘‘ کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جمع کرا دیا گیا ہے، جس کے تحت صارف عدالتوں کے اختیارات ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کو منتقل کیے جائیں گے۔
بل کے متن کے مطابق صارفین اب اپنی شکایات براہ راست ڈپٹی کمشنر یا حکومت کی جانب سے مقررہ کسی اور افسر کو بھی جمع کرا سکیں گے۔ اس ترمیم کے تحت ضلعی عدالتوں میں ڈسٹرکٹ جج یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج بطور صارف عدالت جج فرائض انجام دیں گے۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی مشاورت سے اضلاع میں ایک یا زائد صارف عدالتیں بھی قائم کی جا سکیں گی، جب کہ صارف کی شکایت پر متعلقہ افسر ملزم کو ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے کا اختیار رکھے گا۔ترمیمی بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے گا، جو دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد صارفین کو شکایات کے فوری اور موثر ازالے کے لیے ایک جامع نظام فراہم کرنا ہے، تاہم ماہرین قانون اور شہری حلقوں کی جانب سے اس بل پر ممکنہ تحفظات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔