اسلام آباد (ای پی آئی ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان اس لیے رہا نہیں ہو رہے کیونکہ عمران خان نے اکیلے رہا نہیں ہونا بلکہ عمران خان کی رہائی کے ساتھ ہی ملک نے غلامی سے آزاد ہونا ہے ۔ ملک کی خودداری ، غیرت ، عزت نے بحال ہونا ہے ۔ ملک نے چوروں ، ڈاکوؤں اور لٹیروں سے نجات پانی ہے۔

اینکر عالیہ شبیر کو انٹرویومیں ان کا کہنا تھا کہ میڈیا عمران خان کا قد چھوٹا کر کے پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔۔قائداعظم کے بعد 76 برس میں عمران خان وہ پہلا لیڈر ہے جو پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کی بات کر رہا ہے ۔ عمران خان اپنی رہا ئی نہیں مانگ رہا بلکہ وہ کہہ رہا ہے کہ میں اس دن باہر آؤنگا جب یزیدیت اور فرعونیت کا خاتمہ ہوگا ۔۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کو ہی مسائل کا سبب سمجھتے ہیں تو پھر اسٹیبلشمنٹ سے ہی بات چیت کی بات کیوں کر تے ہیں؟ جاوید ہاشمی نے وضاحت دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے ملک کی اسٹیبلشمنٹ ملکی روح کو قبض کرنے والے ادارے ہیں عمران خان کن سے بات کریں،،،کابینہ کے ارکان کہتے ہیں کہ وہ ملاقات نہیں کراسکتے جب وہ ملاقات نہیں کراسکتے تو بات کیسے کریں۔عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل نہیں کروں گا انکو کہوں گا کہ قبضہ چھوڑ دو۔۔عوام کو فیصلہ کرنے دو تب ہی ملک ترقی کرے گااور یہ بہت بڑا ملک بن جائے گا۔اسٹیبلشمنٹ سے ہی بات ہونی ہے۔

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت میں رکاوٹوں کے حوالے سے سوال پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے انہوں نے کہا ہے کہ لندن یا گھر چلے جائیں ۔ انکو علم ہے کہ عمران خان کی بات کیا کریں گے اس لئے بات نہیں کررہے۔اسٹیبلشمنٹ خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ہر مارشل لا میں ملک ٹوٹا ہے۔کارگل دیکھ لیں ۔بنگلہ دیش نامنظور کا نعرہ لگایا گیابنگلہ دیش واپس آگیا ہے۔اس نے بھارت سے معاہدے توڑ دیئے تھے۔نواز شریف کو کارگل کی بھنک بھی نہیں لگنے دی۔۔۔پہلی دفعہ حالیہ جنگ میں ائیر فورس کا رول صرف ہم نہیں بلکہ دنیا مان رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں بھی 3 ، 4 سال اڈیالہ جیل رہا ہوں لیکن مجھ سمیت آج تک کسی پہ اتنا ظلم دوران قید نہیں ہوا جو عمران خان کیساتھ ہو رہا ہے ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ چالیس سال کا منصوبہ بنانے والے جلد نظر بھی نہیں آئینگے ۔ یہ عمران خان سے معافی مانگیں گے ۔

انہوں نے انکشاف کیاکی نواز شریف ، شہباز شریف اور مریم نواز اور پورا شریف خاندان لاہور سے اپنی سیٹیں ہار گیا تھا ۔ جب میاں جاوید لطیف نے اسٹیبلشمنٹ کو کہا کہ میری سیٹ پر دھاندلی ہوئی ہے اس حلقے کو کھولیں تو اسٹیبلشمنٹ نے کہا ٹھیک ہے ہم کھول دیتے ہیں لیکن ساتھ ہم شہباز شریف ، نواز شریف ، مریم نواز اور حمزہ شہباز کا حلقہ بھی کھولیں گے اس پر شریف خاندان نے جاوید لطیف کی سرزنش کی اور کہا کہ چپ کر کے بیٹھ جاؤ معاملہ ہمارے گھروں تک پہنچ گیا ہے ۔ اگر تمہارا حلقہ کھلے گا تو ہمارے حلقے بھی کھل جائینگے ۔