راولپنڈی (ای پی آئی)پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کی تقریبات 2025 کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد شہد کی مکھیوں کی پولنیشن میں اہمیت اور شہد کے ساتھ ساتھ دیگر مصنوعات جیسے رائل جیلی، ویکس وغیرہ کی مصنوعات کو اکٹھا کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا۔

سیمینار میں معروف ماہرین، سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندے، مگس بان حضرات، فیکلٹی ممبران اور طلبا ء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار میں شہد کی مکھیوں کی ماحولیاتی اور معاشی اہمیت اور مگس بانی میں تحقیق و تعاون پر مبنی اقدامات کی فوری ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مقررین نے مگس بانی کے مختلف پہلوں پر تحقیق کرنے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہد کی مکھیوں کی بقا دراصل بنی نوع انسان کے وجود اور بقا کو یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے شہد کی مکھیوں کے لیے رہائش گاہ کے تحفظ کے بارے میں بھی بتایا۔ مقررین نے نجی شعبوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آگے آئیں اور زرعی مقاصد کے لیے مگس بانی کے فروغ میں مشترکہ اقدامات کریں۔

پروفیسر ڈاکٹر طارق مختار، ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر نے اچھے معیار کا شہد پیدا کرنے کے لیے مگس بانوں کی استعداد کار بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے فیکلٹی ممبران سے کہا کہ وہ ایسے پروجیکٹس تیار کریں جو مستقبل کی مارکیٹ کی ضروریات کے عین مطابق ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوٹھوہار، ہزارہ، شمالی علاقہ جات اور آزاد جموں و کشمیر میں شہد کی مکھیوں کی افزائش کو فروغ دینے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔

سیمینار کے فوکل پرسن ڈاکٹر آصف عزیز نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے زرعی فصلوں کی پولینیشن میں شہد کی مکھیوں کی صلاحیت اور اس سلسلے میں محکمہ کی جاری سرگرمیوں کے بارے میں بھی بتایا۔

اس موقع پر شہد کی مکھیوں کی ریسرچ ونڈو اور انٹرپرینیورشپ ونڈو کا افتتاح بھی کیا گیا جس کا مقصد مگس بانی میں جدت اور انٹرپرائز کو سپورٹ کرنا ہے۔ تقریب میں شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے موضوع پر ایک پوسٹر مقابلہ بھی منعقد کیا گیا، جس میں یونیورسٹی کے طلبا نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور شرکت کی۔شرکاء اور مہمانوں نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا جہاں مگس بانی سے منسلک افراد نے اپنی مصنوعات کی نمائش کے ساتھ ساتھ مگس بانی کے حوالے سے جدید آلات و تکنیک کا مظاہرہ بھی کیا۔ سیمینار کا اختتام پوسٹر مقابلہ جیتنے والے طلبا اور تمام شرکا و منتظمین کو ان کے تعاون کے اعتراف میں اسناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔