اسلام آباد(ای پی آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم نے کئی قاضی فائز عیسی پیدا کر دیئے ہیں سمبڑیال الیکشن میں جو ہواہے اس سے ہمارے لئے انصاف،جمہوریت اور شفاف الیکشن کے سارے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں آج جو کچھ ہو رہا ہے یہ لندن پلان کا حصہ ہے۔ لندن پلان میں تین شخصیات جنگل کے بادشاہ ،الیکشن کمشنر سکندر سلطان اور قاضی فائز عیسی شامل تھے ۔ تقریبا تین ساڑھے تین سال لندن پلان بنا اسی کے تحت9مئی ہوا تھا9 مئی اس لیے کرایا گیا تھا تاکہ اس کو بہانہ بنا کر عمران خان اور پی ٹی آئی کو مکمل طور پہ کرش کر دیا جائے۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیر ہ علیمہ خان نے اپنی بہنوں عظمیٰ خان اور نورین خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج میری دنوں بہنیں عمران خان سے ملاقات کیلئے جیل کے اندرگئیں لیکن مجھے ملاقات کیلئے نہیں جانے دیا گیا جو پیغام دونو ں بہنیں لائی ہیں وہ میڈیاتک پہنچاناہے ۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق تین ماہ میں کرانے کے حوالے سے چیف جسٹس کے احکامات پربھی عملدرآمد نہیں کیا گیا ، انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے لوگوں کو اٹھایا گیا دھمکیاں دی گئیں10 ہزار لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا اور جب ان کو تسلی ہو گئی کہ پی ٹی آئی بالکل کرش ہو گئی انہوں نے 8 فروری میں الیکشن کروا دیا۔
علیمہ خان نے کہا کہ جب الیکشن ہوا تو8 فروری کی شام کوپاکستان میں انقلاب آگیا اس انقلاب کو روکنے کیلئے بہت محنت کی گئی تھی۔ 9 فروری کو ایک اور انقلاب آیا،اس انقلاب میں ایسی دھاندلی ہوئی کہ کبھی میرے خیال میں دنیا کی تاریخ میں نہیں دیکھی گئی۔ اس دھاندلی میں انہوں نے رات کو 17 سیٹوں والوں کو پورے ملک کی حکومت دے دی
علیمہ خان نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ عمران خان کو جیل میں رکھیں گے تو حکومت چل جائے گی اور پھر سب کو ڈرا بھی دیا ہے۔یہ لندن پلان پرچلتے گئے لیکن پھر قاضی فائز عیسی اور سکندر سلطان کے جانے کا وقت آیا توڈرکے مارے حکمرانوں نے عمران خان اور انکی بہنوںکو تین ہفتے کے لیے جیل میں بند کر دیا گیاتاکہ عمران خان کا پیغام باہر نہ آسکے
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم نے کئی قاضی فائز عیسی پیدا کر دیئے۔ الیکشن کمشنر کی مدت ختم ہوچکی لیکن ابھی تک وہ غیر آئینی طریقے سے اپنی گدی پہ اسی لئے بیٹھے ہیں؟ کیونکہ اگر وہ چلے جائیں گے تو باقی الیکشن کون سنبھالے گا؟ اور اگر نیاچیف الیکشن کمشنر لانا چاہیں تو بھی نہیں لا سکتے کیونکہ جب تک اپوزیشن کے ساتھ مشاورت نہیں ہوتی نیا الیکشن کمشنر نہیں آ سکتا اسی وجہ سے غیرآئینی طریقے سے ایک الیکشن کمشنر سکندر سلطان بیٹھا ہوا ہے
عمران خان نے کہاکہ سکندر سلطان کے عہدے پر رہنے کا نتیجہ آپ سمبڑیال کے الیکشن میں دیکھ لیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ سمبڑیال میں ان کو بھرپور طریقے سے ان کو شکست ہوئی ہےاگر وہ شکست قبول کر لیتے توچیف الیکشن کمشنرکو8 فروری کے الیکشن میں دھاندلی کا بھی اقرار کرنا پڑتا۔ اسی لیے انہوں نے سمبڑیال کے الیکشن میں بغیر کسی ڈر کے کھل کردھاندلی کی ہےکیونکہ آگے کورٹس میںکئی قاضی فائز عیسی بیٹھےہوئے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ جب تک 26 ویں ترمیم نہیں آئی اور ان کی جگہ انھوں نے سلیکٹ کر کے ججز نہیں بٹھا دیئے عمران خان کی پٹیشن سنی نہیں گئی۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اب واضح طور پر کہا ہے کہ سارے دروازے بند ہو چکے ہیں اب میں جیل سے تحریک کا آغاز کر کے خود لیڈ کرونگا کیونکہ جب تک حقیقی جمہوریت نہیں ہو گی تب تک حقیقی آزادی نہیں مل سکتی اس لیے سب کو مل کر اس ظلم کے نظام کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔ سب نے اپنی حقیقی ازادی کے لیے کھڑے ہونا ہے۔ کیونکہ جو ووٹ چوری ہوا ہے وہ عمران خان کا نہیں ہوا بلکہ وہ ووٹ عوام کا چوری ہوا ہے
علیمہ خان نے کہا کہ ان کو خوف عمران خان سے نہیں ہےان کا خوف آپ عوام سے ہے اور اس لئے وہ نہیں چاہتے کہ آپ اپنی اواز بلند کریںاس ملک کی مستقبل کے لیےنوجوان نسل فیصلے کرے ۔
علیمہ خان نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی نے کہانوجوان نسل کی آواز دبائی جا رہی ہے اس لئے آپ کو اپنی حقیقی آزادی کے لئے خود کھڑے ہونا پڑے گا ۔ کوئی آپ کوآزادی پلیٹ میں نہیں رکھ کے دے گا سارے دروازے بند ہوچکے ہیںآزادی کی تحریک جمہوریت کے لیے ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں کہ جب پریشر بڑھتا ہے تویہ میرے پاس ڈیلیں بھیج دیتے ہیں لیکن ایک ہی ڈیل بھیجی ہے ہمیشہ سے کہ آپ منہ بند رکھیں آپ دوسال بولیں نہ اور 9 مئی کے لیے معافی مانگ لیں۔
علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان نے آج ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج جس نے چرائی ہے وہ 9مئی اور اس الیکشن میں دھاندلی کے ذمہ دارہیں
اگر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ ذمہ دار ہیں تولائیں سی سی ٹی وی فوٹیج دکھا کر بتائیں کہ ہم لوگ ذمہ دار ہیں۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو جو میسج بھیجتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ آپ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بات نہ کریںجو سزائیں دی گئیں ہیں اس کو قبول کر لیں۔
علیمہ خان نے سوال اٹھا تے ہوئے کہاکہ کیا یہ عمران خان کو جودرخواستیں بھیجی جا رہی ہیں کہ نو مئی کو قبول کریں اس جمہوریت کے سسٹم کو قبول کریں چپ بیٹھ جائیں،آپ احتجاج نہ کریں۔ تو آپ کیا چاہ رہے ہیں؟ جن حقائق کیلئے عمران خان جیل میں بیٹھے ہیں کیا وہ سارے چھوڑ دیں؟کیا رول اف لاء کے لیے عمران خان نہ کھڑے ہوں؟ لوگوں کا جو ووٹ چوری ہے اس کے لیے نہ کھڑے ہوں؟ آپ چاہتے ہیں کہ عمران خان ظلم کیخلاف نہ کھڑے ہوں؟
عمران خان نے آج کلیئر میسج بھیجا ہے کہ میں اس تحریک کا حقیقی آزادی کی تحریک کو جیل سے لیڈ کروں گا ۔یہ ان کا بہت اہم پیغام ہے۔ آپ کو سمجھ آ جانی چاہیے کہ وہ اب معاملہ کس طرف جا رہا ہے
ایک بزنس ٹائیکون تنویر احمد کے حوالے سے سوال پر علیمہ خان نے بتایا کہ تنویر احمد کافی سالوں سے نمل کےڈونر ہیں انکی اکتوبر میں اس وقت ملاقات کرائی گئی جس وقت میری بہن اور میں جیل میں تھے اور عمران خان بند تھے مجھے تو جانے نہیں اندر دیتے تو میں کسی کی ملاقات کیسے کرواؤں گی؟ اصل میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کے بہت اچھے رابطے ہیں اس وقت سارے ٹاپ لوگ ان کے ساتھ ہیں اور انھوں نے سات ملین یا نو ملین ڈالر نسٹ کو دیئے تھے جس کی فیلڈ مارشل عاصم منیر نے تعریف بجی کی تھی تو ان کے رابطے تو ادھر ہیںآپ مجھے بتائیں اس جیل میں آپ سارے کھڑے ہوتے ہیں۔ جب تین ہفتے کے لئے مکمل بند کر دیا گیا تھا ایک دفعہ عمران خان نے ملاقات کی تھی جبکہ دوسری دفعہ عمران خان نے انکار کیا تھا
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اب کہہ رہے ہیں کہ میں میڈیا سے بات نہ کروں اور اب میڈیاسے بات سب سے بڑا جرم بن گیا ہے لیکن میں نے کہا ہے کہ ہم تو کوئی بات نہیں کرتے ہم تو عمران خان کا پیغام بڑا سوچ سمجھ نوٹس بنا کر لے آتے ہیں لیکن انھوں نے ریکویسٹ کی کہ عمران خان کا پیغام مدہم کر کے دے دیں اور وی لاگرز کو ڈس اون کر دیں اور مجھے جیل کی دھمکی دی گئی تھی
ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ میں تحریک کوخود لیڈ کرونگا توانھوں نے کہا ہے کہ وہ پیٹرن انچیف ہیں تو آپ اس کو جیسے سمجھنا چاہیں سمجھ لیں۔