اسلام آباد(محمداکرم عابد)پارلیمینٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنیداکبرخان نے حال ہی میں اربوں روپے کی لاگت سے مکمل جناح اسکوائرکی ناقص تعمیر کا نوٹس لے لیا انھوں نے ٹینڈرکے اجراءمیں بھی سنگین بے قاعدگیوں کاخدشہ ظاہر کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈے اے کو تمام ریکارڈ کے ساتھ طلب کرلیا۔منصوبے کے انڈر پاس کی سڑک کئی مقامات سے بیٹھ گئی ہے کناروں میں دراڑیں اور شگاف پڑگئے موقع پر جاکر جنیداکبرخان نے صورتحال کو بھی دیکھا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کو جدیدشہر بنانے کے لئے اربوں روپے کے منصوبوں کا مکمل کیا گیا ہے بعض پرکام جاری ہے ۔تاہم جناح اسکوائر کے تعمیراتی کاموں کی ایک بار ش سے قلعی کھل گئی ہے ۔

وزیر اعظم، شہباز شریف نے 4 فروری 2025 کو اسلام آباد میں جناح اسکوائر منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد دارالحکومت میں ٹریفک کے ہجوم کو کم کرنا ہے جس کے لیے تین ملٹی لین زیر زمین گذر گاہوں اور 14 کلومیٹر نئی سڑکیں تعمیر کی گئیں بعد میں خوبصورتی سے منسوب منصوبہ بھی مکمل کیا گیا ۔ دعوی کیا گیا کہ یہ منصوبہ بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور اسلام آباد کو خوبصورت بنانے کی ایک وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔

تاہم ایک بارش سے اسکوئرکی گزرگاہوں (انڈرپاسز)نے بیٹھنا شروع کردیا ہے دراڑ کے علاوہ شکاف بھی پڑنا شروع ہوگئے جس کی وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں ہیں ۔چیئرمین پی اے سی نے بھی اطلاع ملنے پر موقع پر جاکرصورتحال کو دیکھا ۔اس نامہ نگا ر سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہبازشریف منصوبوں کی شفافیت کا بڑے دعوے کرتے ہیں حال میں مکمل جناح اسکوائر کے انڈرپاسز کا یہ حال ہوگیا ہے سڑک اکھڑ گئی ہے۔ٹینڈر کے حوالے سے بھی عدم شفافیت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے جنیداکبرخان نے بتایا کہ دوجولائی کو پی اے سے اجلاس میں چیئرمین سی ڈے اے کو جناح اسکوائر کے مجموعی طور پر تمام منصوبے کے ریکارڈکے ساتھ طلب کرلیا ہے ۔ عوام میں گہری تشویش پائی جاتی ہے اور یہاں کسی کو فکر بھی نہیں ہے ۔ پی اے سی منصوبے کے تمام حسابات کی جانچ پڑتال کرے گی ۔تحقیقات کے بارے میں مشاورت کی جائے گی ٹینڈرز،دستاویزات کا معائنہ کیا جائے گا۔کارکردگی کیا سامنے آتی منصوبے پر تو ٹوٹ پھوٹ کی شروعات ہوگئی ہے ۔