1
وفاقی حکومت نے سالانہ عبوری محصولات کے اعداد و شمار جاری کرنے پر پابندی لگادی،ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کےتحت مکمل یا جزوی اعداد و شمارکسی شخص یا ادارے سے شائع کرنے پرپابندی ہوگی، عوام، میڈیا یا کسی بھی بیرونی فریق کے ساتھ اعداد شمار شیئر نہیں کیے جائیں گے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ محصولات جاری کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی پیشگی اور واضح منظوری لازمی قرار دی گئی ہے، بغیر اجازت کے عبوری اعداد و شمار کا اجرا پروگرام کی رازداری کی خلاف ورزی تصور ہوگا، قبل از وقت عبوری اعداد و شمار کا اجرا آئی ایم ایف کے جائزہ عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔
2
چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تصدیق کردی۔ترجمان چینی وزارت تجارت نے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت امریکا تجارت پرعائد پابندیاں ختم کرے گا جب کہ چین برآمدی کنٹرولز کے تحت اشیاء کا جائزہ لے کر منظوری دے گا۔ چینی وزارت تجارت کا کہنا ہےکہ دونوں ممالک نے جنیوا معاہدے کے نفاذ کے لیے فریم ورک پر بھی اتفاق کیا ہے اور حالیہ لندن مذاکرات کے بعد تفصیلات کی توثیق کی گئی ہے۔ امید ہے امریکا اور چین ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، دونوں کے اقتصادی و تجارتی تعلقات صحت مند، مستحکم اور پائیدار انداز میں آگے بڑھیں گے۔
3
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کابل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں ہے۔
4
اپنی موت کی پیشگوئی کرنے والا انفلوئنسر انتقال کرگیاغیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹینر مارٹن کا تعلق ریاست یوٹاہ سے ہے، انہوں نے 2020 میں 25 برس کی عمر میں کولوریکٹل کینسر (بڑی آنت کا کینسر) کی تشخیص کے بعد اپنی روزمرہ زندگی کو دستاویزی صورت میں ریکارڈ کرنا شروع کیا تھا۔اُس وقت یعنی 2020 میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 5 برس بعد جب میں 30 برس کا ہوں گا تو میری موت ہو جائے گی اور حیران کن طور پر ایسا ہی ہوا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ٹینر مارٹن نومبر 2020 میں بڑی آنت کے کینسر میں مبتلا ہوئے تھے، انہیں اسٹیج 4 کا کینسر لاحق تھا، 5 سال تک بیماری سے لڑنے کے بعد وہ چل بسے۔