1
سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت پانے والے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ہائیکورٹ نے اغوا برائے تاوان کے الزام میں سزائے موت پانے والے ملزمان کی اپیلوں کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمان محبوب اور عباس بنگش کی سزا کیخلاف اپیلیں منظور کرلیں۔عدالت نے ملزمان کو سنائی گئی پھانسی کی سزا کالعدم قرار دیدی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان کسی اور مقدمے میں ملوث نہیں تو رہا کردیا جائے۔
2
بنگلہ دیش کی اکثریت پاکستان کو بھارت سے بہتر دوست سمجھتی ہے، سروے میں انکشاف،سروے کے مطابق46 فیصد بنگلہ دیشی شہریوں نے پاکستان کو قریبی دوست قرار دیا، صرف 11 فیصد شہریوں نے بھارت کو دوست کہا جبکہ 47 فیصد نے بھارت کو اپنا دشمن تصور کیا۔یہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان موجود کشیدگی کو ظاہر کرتے ہیں، خصوصاً جب حالیہ پاک-بھارت تنازع کے دوران 54 فیصد بنگلہ دیشیوں نے پاکستان کی حمایت کی، جبکہ صرف 9 فیصد افراد نے بھارت کا ساتھ دیا۔مزید یہ کہ 46 فیصد افراد نے پاکستان کو حالیہ کشیدگی میں فاتح قرار دیا صرف 6 فیصد نے بھارت کو برتری دی۔
3
وزیراعظم کی ارکان سینیٹ و قومی اسمبلی سے خصوصی ملاقات؛ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان کے ساتھ ہونے والی اہم ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام دوست بجٹ بنانے کے لیے معاشی ٹیم نے شب و روز محنت کی، جس پر ہم تمام اتحادی جماعتوں کے مشکور ہیں جن کی مشاورت سے عوامی امنگوں کی ترجمانی کرنے والا بجٹ تشکیل دیا۔ اتحادی جماعتوں نے بجٹ کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا، جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اب ہم سب کو مل کر پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے دن رات محنت کرنی ہے۔ میرا یقین محکم ہے کہ یہی مثالی اتحاد پاکستان کی معاشی ترقی کو یقینی بنائے گا۔ پاکستان پر بھارت کی حالیہ بلاجواز جارحیت میں اللہ رب العزت نے ہمیں شاندار فتح سے ہمکنار کیا۔ افواج پاکستان پوری سیاسی قیادت، عوام، سول سوسائٹی اور میڈیا نے یکجہتی سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا اور ملکی فتح سے اقوام عالم میں پاکستان کا وقار بلند ہوا۔
4
مختلف وزارتوں کی جانب سے سیکڑوں ارب روپے کے اضافی اخراجات کا انکشاف،اجلاس میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق مالی سال 2024-25، جو 30 جون 2025 کو ختم ہو گا، کے دوران مختلف وزارتوں نے مجموعی طور پر 343 ارب روپے کے اضافی اخراجات کیے۔ان وزارتوں میں سب سے نمایاں پاور ڈویژن ہے جس نے 129 ارب 59 کروڑ روپے زائد خرچ کیے، جب کہ وزارت دفاع نے 61 ارب روپے، ایف بی آر نے 6 ارب 99 کروڑ روپے اور وزارت اطلاعات و نشریات نے 2 ارب روپے کے اضافی اخراجات کیے۔اسی مالی سال میں وزارت داخلہ نے 10 ارب روپے زائد خرچ کیے، پاکستان پوسٹ نے 6 ارب روپے، وزارت فوڈ سکیورٹی نے ایک ارب 99 کروڑ روپے اور وزارت صحت نے 24 ارب روپے اضافی استعمال کیے۔