ایکسپریس نیوز1
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کے ذریعے ہم نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کر کے خود انحصاری اور باعزت روزگار کی طرف لے جا رہے ہیں۔بنو قابل پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام بن چکا ہے جسے پاکستان کے ہر ضلع میں پھیلائیں گے۔بنو قابل پاکستان کے پیٹرن ان چیف حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا عزم ہے کہ ہم ہر ضلع اور شہر میں اس انقلاب کو پھیلائیں اور نوجوانوں کو ہنر مند پاکستان کی بنیاد بنادیں۔الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام لاہور میں دو روزہ بنو قابل نیشنل ٹریننگ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب
2
وزیر اعظم نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چئیرمین پی ٹی آئی کو بیٹھ کر بات کرنے کی پیکشن کر دی۔شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی کہا کہ بیٹھ کر بات کرتے ہیں، مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیں، بیرسٹر گوہر نے مکالمے کے جواب میں “انشااللہ” کہا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے بھی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کر رکھی ہے۔ قومی اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ کرنے بھی آئے۔
3
پنجاب سے لوگ مرنے نہیں، سیر کیلیے گئے تھے؛عظمیٰ بخاری کی پختونخوا حکومت پر شدید تنقید،پنجاب اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے دریائے سوات میں پیش آنے والے دل خراش واقعے پر کے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بار بار پیش آ رہا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ کوئی دیکھنے اور پوچھنے والا نہیں۔ دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے افراد پانی میں بہہ گئے، جن کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا۔ وہ 2 گھنٹے تک ٹیلے پر کھڑے مدد کے منتظر رہے، لیکن متعدد کالز کے باوجود ریسکیو ٹیمیں موقع پر نہ پہنچیں۔ چھبیس مئی 2024 کو کے پی کے حکومت نے ایئر ایمبولینس سروس کے اجرا کا اعلان کیا تھا لیکن ضرورت کے وقت یہ سہولت کہیں نظر نہ آئی۔ناران، کاغان جیسے سیاحتی مقامات پر ہوٹل تجاوزات کی بنیاد پر بنائے گئے اور سب جانتے ہیں کہ کن پرچیوں پر یہ اجازت نامے جاری ہوئے۔ نہ سڑکوں پر فنڈز خرچ ہو رہے ہیں، نہ سیاحتی مقامات کی بہتری پر اور نہ ہی دریائے سوات کے اردگرد کسی ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا۔
4
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ای بس پراجیکٹ سمیت مختلف ٹرانسپورٹ منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔مریم نواز نے جنوبی پنجاب اور دُوردراز اضلاع کو ترجیحی بنیادوں پر ای بسیں فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہر نئی سہولت صرف بڑے شہروں کو دینا اب ماضی کی بات ہے، ہم دیہات کو بھی بڑے شہروں کے برابر لائیں گے۔انہوں نے حکم دیا کہ پہلے مرحلے میں 24 اضلاع کو 240 ای بسیں دی جائیں جب کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور اور راولپنڈی کے لیے اگست سے اکتوبر کے دوران 500 ای بسیں فراہم کی جائیں گی۔ مزید 600 ای بسیں نومبر سے دسمبر تک پنجاب کے مختلف علاقوں میں پہنچائی جائیں گی۔