1
پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کی 4 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب،پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن کے چیئرمین کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق انصر اقبال کو چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی خصوصی تعلیم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، رائے مرتضیٰ اقبال چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی پروفیشنل مینجمنٹ کمیٹی، احسن علی چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی کالونیز کے عہدے سے فارغ کر دیئے گئے، جبکہ صائمہ کنول کو چیئرپرسن سٹینڈنگ کمیٹی تعلیم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
2
ایف بی آر رواں مالی سال 25-2024 کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام،ذرائع کے مطابق پہلے نظرثانی شدہ 12 ہزار 332 ارب روپے کے لحاظ سے 832 ارب روپے کا شارٹ فال رہا جبکہ دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کو بھی ایف بی آر حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ نظرثانی کے بعد ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 11 ہزار 900 ارب تک مقرر کیا گیا تھا، دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کے لحاظ سے تقریبا 400 ارب روپے کا شارٹ فال ہو گا۔ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز دفاتر بند ہونے تک 11 ہزار 280 ارب روپے جمع کیے گئے، صرف آج کے دن کے لیے ایف بی آر کو 620 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ملا ہے۔
3
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اس وقت وفاقی حکومت میں شمولیت پر غور نہیں کر رہی۔مسلم لیگ ن کی جانب سے پیپلز پارٹی کو حکومت کا حصہ بننے کی دعوت نہیں دی گئی، مستقبل میں حکومت میں شامل ہونے کی تجویز دی گئی تو شاید پارٹی اس پر غور کرے۔پی ٹی آئی سیاسی حقیقت ہے، تاہم عدالتی فیصلوں پر عمل کرنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی عمران خان منفی سیاست چھوڑ کر مثبت طریقے سے سیاست کریں، پی ٹی آئی ملک اور بیرون ملک پاکستان کو بدنام کر رہی ہے، انہیں اپنے رویے کو درست کرنا چاہیے۔کراچی میں پریس کانفرنس
4
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس پر سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اسد قیصر شامل تفتیش ہو چکے ہیں تاہم ان کا بیان بذریعہ ٹیلیفونک کال آیا تھا وہ خود پیش نہیں ہوئے۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ وہ اسد قیصر سے تفتیش کے لیے دو مرتبہ گئے مگر وہ دستیاب نہیں تھے، عدالت نے اسد قیصر کو ہدایت کی کہ وہ تفتیشی افسر سے کوآرڈینیشن کر کے اگلی سماعت تک تفتیش مکمل کرائیں۔سماعت کے دوران اسد قیصر نے عدالت کو بتایا کہ انہیں بیرون ملک جانا ہے اس لیے لمبی تاریخ دی جائے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی۔
5
24 اور 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق کیسز میں ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے 21 کارکن ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں۔عدالت نے نو مئی، 4 اکتوبر ،24 اور 26 نومبر احتجاج کیسوں کے تمام ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔راولپنڈی اور اٹک جیل میں ان کیسز کا اب کوئی ملزم قیدی نہیں رہا، ہائی کورٹ نے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ہائی کورٹ جج جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس امجد رفیق نے ضمانتیں منظور کیں۔علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں 9مئی تھانہ رمنا پر حملہ اور توڑ پھوڑ کے معاملہ میں سہیل خان وغیرہ کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت نہ ہوسکی۔
6
پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی: اپوزیشن سے 13 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی واپس لینے کا فیصلہ،پنجاب اسمبلی میں 13 میں سے 4 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ پر عدم اعتماد پر قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس طلب کر لئے گئے، قائمہ کمیٹی کالونیز، سپیشل ایجو کیشن، لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن، مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کیخلاف عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک رانا عبدالستار، سہیل خان، رفعت عباسی اور ضیا الرحمٰن نے جمع کرائی تھی۔قائمہ کمیٹی برائے لٹریسی کے چیئرمین کے خلاف فیصل اکرم، لعل محمد، جعفر علی ہوچہ اور عمران جاوید نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی، قائمہ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین کے خلاف نوید اسلم، غزالی سلیم بٹ، زکیہ خان اور عائشہ جاوید نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹی برائے سپیشل ایجوکیشن کے چیئرمین کے خلاف محمد یوسف، غضنفر عباس، عطیہ افتخار اور فیلبوس کرسٹوفر نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس طلب کر لئے گئے، حکومتی اراکین کے اپوزیشن چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے نوٹس پر عمل درآمد آج سے شروع ہوگا۔
7
آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے بعد مودی سرکار اور بھارتی فوج آمنے سامنے آگئے۔رپورٹ کے مطابق آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی فوج اور مودی سرکار کے درمیان تناؤ بڑھ گیا، حالیہ پاک بھارت جنگ میں عبرتناک شکست کے بعد بھارتی افسران نے شکست کا الزام سیاسی قیادت پر ڈال دیا۔انڈونیشیا میں ’’انڈیا پاکستان ائیر بیٹل‘‘ سیمینار کے دوران بھارتی اتاشی نیوی آفیسر کیپٹن شیو کمار نے بھی بھارتی طیاروں کے نقصان کا اعتراف کر لیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کارروائی میں بھارتی فضائیہ کو طیاروں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔بھارتی خبر رساں ادارے دی وائر کی رپورٹ کے مطابق کیپٹن شیو کمار نے کہا کہ مودی حکومت کے سخت سیاسی احکامات نے بھارتی فضائیہ کی کارروائیاں محدود کیں، بھارتی افواج خودمختار نہیں بلکہ سیاسی احکامات کی پابند ہیں، مودی حکومت کی سیاسی مداخلت کے باعث بھارتی فضائیہ پاکستانی فوجی اہداف کو نشانہ نہ بنا سکی۔آپریشن سندور مودی سرکار کی عسکری ناکامی، سیاسی جھوٹ اور نااہل قیادت کی شرمناک علامت بن چکا ہے، مودی سرکار میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ صرف گودی میڈیا پر بیانیہ کی جنگ لڑ رہی ہے، فوجی نقصانات چھپانے کی کوشش، مودی سرکار کے جھوٹے بیانیے اور عوام دشمن پالیسیوں کا کھلا ثبوت ہے۔