1
سویڈن کا اسلام آباد میں ویزہ سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان،ترجمان دفتر خارجہ نے اس پیشرفت کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا عکاسی قرار دیا ہے۔اسٹاک ہوم میں پاکستان اورسویڈن کےحکام کے درمیان مشاورت میں پاکستانیوں کے ویزوں کے اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔ سویڈش حکومت نے اسلام آبادمیں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ پاکستانی شہری نوے دن تک کے سویڈن کے دورے کیلئے شینگن ویزا حاصل کر سکیں گے۔ پاکستان نے اس مثبت پیشرفت کا خیرمقدم کیا ہے۔
2
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز (پی ٹی آئی پی) نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔پی ٹی آئی پی نے الیکشن کمیشن کے 5 اپریل کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے اور عدالت سے استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو 4 مارچ کے نوٹیفکیشن کو درست کرنے کا حکم دیا جائے۔پی ٹی آئی پی کی درخواست پر سماعت کل جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت میں ہوگی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی پی کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں ان کے تناسب کے مطابق مخصوص نشستیں (خواتین اور اقلیتوں کی) مختص کی جائیں۔
3
ن لیگ کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کیخلاف درخواست پر ای سی پی کو کل جواب جمع کرانے کا حکم،پشاور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ( ن ) کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمشن کو کل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا جبکہ کیس کی سماعت بنچ نمبر تین کو منتقل کردی۔جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی ۔مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور جے یو آئی دونوں کے جنرل نشستوں پر سات، سات ممبران اسمبلی ہیں، تاہم مخصوص نشستوں کی تقسیم میں نون لیگ کو صرف آٹھ جب کہ جے یو آئی کو دس نشستیں دی گئی ہیں، جس میں ایک اقلیتی نشست بھی شامل ہے۔درخواست گزار کے مطابق مسلم لیگ ن کو خواتین کی ایک مخصوص نشست کم دی گئی ہے جبکہ اقلیت کی نشست کا بھی دوبارہ جائزہ لیا جانا چاہیے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست کے فیصلے تک مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف نہ لیا جائے۔
4
پنجاب کے اسکولز میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کا فیصلہ،اس سلسلے میں تمام ضلعی ایجوکیشن اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ضلعی ایجوکیشن اتھارٹیز میں تعینات ملازمین، خصوصاً گریڈ 16 تک کے وہ افسران جو تین سال سے دفاتر میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، کو فوری طور پر ان کے متعلقہ اسکولوں میں واپس بھیجا جائے گا۔
5
بحال اراکین کو معطلی کے عرصے کی تنخواہیں ادا کرنے کا فیصلہ،پارلیمانی ذرائع کےمطابق ان 19 اراکین کو 13مئی 2024 سے لےکر عدالتی فیصلے کی تاریخ تک کی بنیادی تنخواہیں ادا کی جائیں گی،البتہ ٹی اے ڈی اےاوردیگر الاؤنسز نہیں ملیں گے،ارکان قومی اسمبلی کو 13 مئی 2024 سے 31دسمبر تک ڈیڑھ لاکھ روپے فی رکن بنیادی تنخواہ ادا کی جائے گی۔یکم جنوری 2025 سےعدالتی فیصلے تک بڑھی ہوئی تنخواہ کے تناسب سے بنیادی تنخواہ ملےگی، قومی اسمبلی کےمجموعی طورپر 22 اراکین معطل ہوئے تھےجن میں سے 19 کی بحالی کا نوٹیفکیشن ہوچکا، صوبائی اسمبلیوں کے 55اراکین کو بھی بنیادی تنخواہ ان کی اسمبلیوں کے ایکٹ کے مطابق ادا ہو گی۔