لاہور(ای پی آئی)وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت محترمہ فوزیہ وقار نے اپنہ مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ کے ایریا مینجر طارق رضا کو جنسی ہراسیت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ یہ فیصلہ "کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے قانون 2010” کے تحت سنایا گیا ہے۔

یہ شکایت اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ اور برانچ مینجر، کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ طارق رضا نے 18 ماہ تک انہیں مسلسل نامناسب، جنسی نوعیت کے پیغامات بھیجے اور جذباتی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔ بطور ثبوت واٹس ایپ پیغامات پیش کیے گئے، جن سے ان کے دعوے کی تصدیق ہوئی۔ تحقیقات کے بعد یہ ثابت ہوا کہ طارق رضا کا رویہ ایک خوف اور دباؤ سے بھرپور ماحول پیدا کر رہا تھا، جو قانون کے مطابق جنسی ہراسیت کے زمرے میں آتا ہے۔

اس پر فوسپا نے طارق رضا کو دو سال کے لیے عہدے سے تنزلی اور دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں سے ایک لاکھ روپے شکایت کنندہ کو بطور ہرجانہ دیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ پاکستان میں کام کرنے والی خواتین کے تحفظ اور اداروں میں احتساب کے عمل کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ فوسپا تمام اداروں پر زور دیتا ہے کہ وہ ہراسیت سے بچاؤ اور شکایات کے ازالے کے مؤثر نظام کو اپنائیں، اور ملازمین کو آواز بلند کرنے کی ہمت دیں۔