اسلام آباد(محمداکرم عابد)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے ٹریفک حادثات میں کسی کی موت کے حوالے سے دیت کی رقم ایک کروڑ روپے سے بڑھا کرپونے دوکروڑ روپے کردی ۔

دیت چاندی کے حساب سے مقررکی گئی ہے یعنی دیت کی36ہزارگرام چاندی میں اضافہ کرتے ہوئے45 ہزارگرام کردی گئی ہے جو آج چاندی کےنرخ کے حساب سے تقریبا 17326360.39 پاکستانی روپے بنتے ہیں۔ ڈرائیورزکے لائسنس منسوخ کردیئے جائیں گے جبکہ ارکان نے ان حادثات کی زمہ دارگاڑیوں بالخصوص بسوں ٹرکوں ،متعلقہ ٹرانسپورٹ کمپنی سیل کرنے کامطالبہ کردیا ہے۔

کمیٹی نے مطلقہ(طلاق یافتہ) خاتون کے بچوں کے خودکفیل ہونے تک ان کے اخراجات شوہرکی زمہ داری قراردینے کے ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی۔

سینیٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاوس میں ہوا۔استعفوں کے پیش نظر پی ٹی آئی ارکان سینیٹ نے قائمہ کمیٹیوں میں آنا ترک کردیا ہے۔پارلیمانی لیڈرسینیٹر علی ظفر،سینیٹر حامدخان،سینیٹر اعظم خان سواتی سینیٹ قانون وانصاف کمیٹی کے اجلاس میں نہ آئے۔

اجلاس کے دوران ٹریفک حادثات میں کسی کی موت کے حوالے سے دیت کی رقم اور طلاق یافتہ خواتین کے بچوں کی کفالت سے متعلق ترمیمی بلز پر غورکیا گیا۔خاتون سینیٹرثمینہ ممتاذزہری بلز کی محرک ہیں ۔ اجلاس میں جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے دیت کے قانون میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بہت غیرمعمولی اضافہ کیا جارہا ہے لوگ سڑکوں پر آجائیں گے۔ غریبوں کا کیا بنے گا کچھ اضافہ مناسب ہوگا۔شہادت اعوان نے سواکروڑ روپے کرنے کی تجویز دی۔

ارکان کا موقف تھا کہ سزائین خوف دلانے کے لئے ہوتی ہیں ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سخت سزاوں کا تعین ضروری ہے ۔سندھ بالخصوص میں روزانہ بسیں اور ٹرک لوگوں کو کچل رہے ہیں سندھ میں بہت سنگین مسئلہ ہے ۔ ایسی ٹرانسپورٹ کمپنیوں ان کی بسوں کا سیل ہونا چاہیے ۔بلز پربحث کے جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی اورثمینہ ممتاذزہری کے درمیان اس وقت نوک جھونک بھی ہوگئی.

محرک کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں قانون کی عملداری نہیں ہے ظلم زیادتیاں بڑھ رہی ہے اس دوران وہ مدارس کا بھی نام لے گئیں ۔رہنما جے یو آئی کامران مرتضی نے شدید ردعمل میں کہا کہ زیادتی کے کیسزکہاں پر زیادہ ہیں کہ ریکارڈ اٹھالیں یہ ملک کی یونیورسٹیز کالجز میں زیادہ ہے خواہ مخواہ مدارس کو بدنام نہ کریں ۔

اجلاس کی کاروائی کے دوران سینیٹر کامران مرتضی نے دیت کے قانون میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے اختلافی نوٹ لکھا ہے وزارت قانون نے بھی غیر معمولی اضافہ کی مخالفت کی ہے ۔

سینیٹر عبدالقادرخان، شہادت اعوان کی حمایت سے بل منظور کرلیا گیا بل کے تحت حادثات کے زمہ دار ڈارئیورز کے لائسنس منسوخ کردیئے جائیں گے۔ پاکستان پینل کوڈکے سیکشنز323,330,331میں ترامیم کی منظوری دی گئی ہے ،غریب ملزم ڈرائیورزکی جائیدادوں کی تفصیلات معلوم کی جائیں رقم نہ ہونے پر وہ قیدمکمل طورپرکاٹے گا۔

کمیٹی نے مطلقہ خواتین کے بچوں کی کفالت سے متعلق بل کی بھی منظوری دے دی اس بل کے مطابق بچوں کے خودکفیل ہونے تک والداخراجات برداشت کرے گا،