اسلام آباد(ای پی آئی ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں  اسلام آباد کے پٹوار سرکل میں نجی افراد کے کام کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ، عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو 7روز میں متعلقہ آسامیاں پر کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پٹوار خانوں میں منشی بٹھا کر غیرقانونی کام کررہے ہیں،ضروری ہے ہر افسر کو توہین عدالت کا نوٹس کرکے کام کرایا جائے؟

تفصیل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پٹوار سرکل میں نجی افراد کے کام کرنے کیخلاف کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو 7روز میں متعلقہ آسامیاں پر کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے کہاکہ آسامیاں پر نہ ہوئیں تو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو طلب کرنا پڑے گا، حکم پر عملدرآمد نہ ہونے پر عدالت ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ڈپٹی کمشنر پر برہم ہو گئی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ایک سال ہوگیایہی کہانیاں سنائی جارہی ہیں،ایگزیکٹو نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے،آپ نے یہ طے کرلیا کہ کسی عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرنا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پٹوار خانوں میں منشی بٹھا کر غیرقانونی کام کررہے ہیں،ضروری ہے ہر افسر کو توہین عدالت کا نوٹس کرکے کام کرایا جائے؟عدالت نے کہاکہ 32کلو میٹر پر محیط شہر ہے اور یہ حال ہے، عدالتی فیصلے پر عمل کرتے نہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہایہ سی ایس پی آفیسر ہیں اور ایک بات ان کو سمجھ نہیں آتی،عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس، ایڈووکیٹ جنرل آفس سٹیٹ کونسل کوئی بھی درست جواب نہیں دیتا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ 7روز میں جتنی آسامیاں ان کو کلیئر کرائیں،عدالت نے کہاکہ ڈی سی ذاتی طور پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے ملکر بھرتی کیلئے اقدامات کریں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ سول جج، ریونیو افسر کے پاس اختیار نہیں کہ معاملات درست کرسکے۔