اسلام آباد(محمداکرم عابد)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے آٹے گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب کی گیس بجلی بندکرنے کی دھمکی دی ہے..
انہوں نے کہا کہ اپنے صوبے کے لئے1 نوازشریف کیا 100نوازشریف ناراض کرنے کو ہوں تیارہوں، خیبرپختونخوا والوں، جاگ پنجابی جاگ کے نعرے لگ رہے ہیں۔آٹا بھی بندکردیا،بس پنجاب کو پاکستان سمجھ لیا گیا ہے۔کے پی کے،سندھ بلوچستان آزادکشمیرگلگت بلتستان مقبوضہ ہیں۔
پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اربوں کھربوں کی کرپشن ہورہی ہے ثبوت شواہد منظر عام پر لاوں گا،
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے پی کے حکومتوں کا لانے والے ایک ہیں ،وزیر اعلی کے پی کی متاثرین سیلاب کی بحالی اور آبادکاری میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔گندم پر پنجاب کا حق ہے تو گیس بجلی پر ہمارا حق ہے ۔پنجاب نے آٹا گندم کی ترسیل پر پابندی نہ ہٹائی تو گیس بجلی بند کرنے کا آپشن موجود ہے.
ان کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹی میں پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔پنجاب اور کے پی کے حکومت کو لانے والے ایک ہی ہیں۔پنجاب یہ رویہ ثابت کرتا ہے کہ پنجاب پاکستان ہے پاکستان پنجاب ہے۔پنجاب نے گندم پر پابندی نہ ہٹائی تو حالات خطرناک ہو جائیں گے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان کی 15 فیصد کریم یہ سارا نظام چلا رہی ہے۔ہمیں پیغام دیا جا رہا ہے کہ پنجاب ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔سندھ، بلوچستان ،کے پی، کشمیر اور جی بی تو مقبوضہ علاقے ہیں۔18 ویں ترمیم پر حملے کئے جا رہے ہیں، بھائی چارہ پیدا نہیں کیا جا رہا۔سسٹم میں بیٹھے ہوئے لوگ ایک ہی جگہ سے چنے ہوئے لوگ ہیں، مٹی کے بچے۔کسی پختون کو آپ بٹھادیں کے پی کے میں ،مریم سے زیادہ خدمت ہو گی۔امیر حیدر ہوتی نے جو خدمت کی وہ ممکن نہیں کوئی اور کر سکے۔آپ نے ایسے بندے کو کے پی کے میں بٹھایاجس کی دلچسپی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی وزیر اعلیٰ کی طرف سے نوٹس موصول ہوا ہے،شواہد اکھٹے کر رہا ہوں، عدالت میں جواب دوں گا۔مجھے نواز شریف سے کوئی مطلب نہیں ہے۔اپنی قوم اور حق کے لیے ایک کیا 100 نواز شریف کو. ناراض کرنے کے لیے تیار ہوں۔اپنی قوم کی مخالفت میں کسی نواز شریف کی خوشامد نہیں کروں گا.18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو کام کرنے دو۔4 سے12 یا 100 صوبے بھی بنا لو کیا ہو جائے گا،
ایمل ولی خان نے کہا کہ وفاق نے صوبوں کو طاقت دینے کی بجائے اپنے پا رکھنی ہے۔صوبے بنانے ہیں تو سرائیکی کو آزاد کرو، پنجاب میں کوئی آزادی کی بات کرے تو سب کو تقسیم کر دو۔کے پی کے میں بھلے 15 صوبے بنا لو۔نئے صوبوں کی لسٹ والے اپنے کام سے کام رکھیں کس صوبے کو اختیارہے بے اختیار چاہے 100صوبے بنا لو کچھ فرق نہیں پڑے گا پنجاب کے پی کے کے سرائیکی علاقوں کا صوبہ بناو،نئے صوبوں کی لسٹ بنانے والو۔پنجاب کے سرائیکی علاقوں کو آزاد کرو ۔