اسلام آباد (ای پی آئی )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل دو رکنی بینچ کیآرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ،عدالت نے آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل کرکے اسکیم کے پرائیویٹ رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری کردیا۔
سی ڈی اے کے چیئرمین، ممبر اسٹیٹ مینجمنٹ، ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول، ڈائریکٹر پلاننگ اور ڈائریکٹر لینڈ کو نوٹس جاری کیے گئے، سی ڈی اے کے ڈائریکٹر انفورسمنٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ سروے ڈویژن کو بھی نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا گیا۔
سنگل بینچ نے 12 ستمبر کو سات روز میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا، تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ اپیل کنندہ کے وکیل نے بتایا کہ پلاٹ 2018 میں بیٹے کے نام منتقل ہوا، وکیل کے مطابق سی ڈی اے سے بلڈنگ پلانز منظوری کے بعد کیے تعمیراتی کام شروع ہوا۔
تحریری حکمنامے کے مطابق دورانِ تعمیر سی ڈی اے نے اعتراض کیا کہ باونڈری وال پراپرٹی لائن سے باہر ہے، لائسنس یافتہ سرویئر کے سروے کرایا تو زمین کا رقبہ کم نکلا، اپیل کنندہ نے اراضی کا مکمل قبضہ دینے اور زمین کی حد بندی کے لیے سی ڈی اے کو خط لکھا لیکن کوئی جواب نہ ملا۔