اسلام آباد (ای پی آئی )اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی تعلیمی اداروں میں منشیات کی شکایات کے خلاف کیس کی سماعت ، وفاقی پولیس کی جانب سے رواں سال درج 1314 مقدمات کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش ۔

عدالت عالیہ نے پیرا کو ہدایت کی کہ شکایت کی صورت میں پرنسپل اورمالک کے خلاف کارورائی کو ایس او پی میں ڈالا جائے۔جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، درخواستگزار وکیل کاشف ملک،اے این ایف کے وکیل رانا ذوالفقار،پیرا اور دیگر کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔

وفاقی پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے رپورٹ عدالت پیش کردی، ڈی ایس پی لیگل نے کہا کہ وفاقی پولیس کی جانب سے "نشہ اب نہیں”مہم شروع کر دی گئی،رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک1314مقدمات درج کرکے 1408 ملزمان کو گرفتار کیاگیا،

تعلیمی اداروں کے گردونواح میں 22 مقدمات درج کرکے22 منشیات فروشوں کو گرفتار کیاگیا، تعلیمی اداروں کے گردونواح سے تین کلو ہیروئن، تین کلو آئس اور18 کلو چرس پکڑی گئی۔ وکیل پیرا نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں سیمیناز کیے گئے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں،

جسٹس انعام امین منہاس نے استفسار کہا کہ اسکول کمیٹی کیسے بنارہے ہیں؟، یہ بہت خطرناک کام ہے، کمیٹی کی کارکردگی رپورٹ دینی ہوگی، نگرانی کیسے ہو رہی ہے، تعلیمی اداروں کے اندر کیا میکنیزم ہے، تعلیمی اداروں میں کوئی بھی تقریب ہو یا کوئی چیز اندر آنی ہو تو پرنسپل سے اجازت لیں۔

کاشف ملک ایڈووکیٹ نے استدعا کی یہ دو صفحات کی رپورٹ ہے اگر ادارہ یا اسٹاف ملوث ہو اسے بلیک لسٹ کیاجائے، پولیس کو رپورٹ کرنا لازمی ہو، کوئی سکول سٹاف یا شخص ملوث ہو فوری پکڑا جائے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ کوئی ملوث ہوا تو ایکشن پرنسپل کے خلاف لیاجائے گا، جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ جرمانہ مسئلے کا حل نہیں ہے، ریگولیٹر نے دیکھنا ہے، منشیات سمگلنگ بہت خطرناک ہے جس کے بہت طریقے ہیں۔

جسٹس انعام امین منہاس نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ پولیس اسکولز کے ساتھ کیا مدد کررہی ہے، جوپکڑا جاتاہے اس سے پوچھیں کس کس اسکول کو منشیات سپلائی کرتاہے۔کاشف ملک ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ راولپنڈی میں ڈینگی پھیلا تو سکول انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔

عدالت نے پیرا کو ہدایت دی کہ یہ ایس او پی میں شامل کریں اگر شکایت ہوئی تو اسکول پرنسپل اور مالک کے خلاف کارروائی ہوگی، جتنے مقدمات ہوئے ان تعلیمی اداروں میں جاکر دیکھیں اور رپورٹ دیں، اگر منشیات اسکول، کالج، یونیورسٹیز میں پہنچے تو انتظامیہ ذمہ دار ہے، آئندہ سماعت پر رپورٹ دی جائے۔جسٹس انعام امین منہاس نے کہا کہ اس کیس سے متعلق تفصیلی آرڈر لکھوائیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔