نوشہروفیروز(ای پی آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی نوشہروفیروزسے رُکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی بیھن کے گھر کروڑوں روپے مالیت کی ڈکیتی کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے تاہم ڈکیتی کا مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار۔ آئی سندھ نے ذوالفقار علی بیھن سے رابطہ کیا اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی بیھن نے "میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں پولیس کی کارکردگی سے 100 فیصد مطمئن ہوں ایس ایس پی نوشہروفیروز روحیل کھوسو بہتر کام کررہے ہیں ملزمان کی جلد گرفتاری اس لئے نہیں ہورہی کہ یہ ایک بڑا ہائی پروفائل کرائم ہے اس میں کئی دن بھی لگ سکتے ہیں۔ اس دوران ایس ایس پی روحیل کھوسو نے میڈیا کو بتایاکہ آج ذوالفقار بیھن کے گھر لگنے والے ڈاکے کی ایف آئی آر درج ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی ہمیں شواہد مل رہے ہیں ان میں جس طرح کے ایویڈنسز ہیں یہ انٹر پرو ویشنل گینگ ہیں۔ یہ وہ گینگز ہیں جو بڑے بڑے شہروں اور ہائی ویز پر بڑے بڑے بنگلے دیکھ کر ان میں وارداتیں کرتے ہیں انکے کافی گینگ ممبرز پولیس مقابلوں۔میں مارے جاچکے ہیں اب بھی انکے گینگ ممبرز کافی بڑی تعداد میں موجود ہیں ان پر کام۔چل رہاہے۔ اس واردات میں کوئی لوکل گینگ ملوث نہیں یہ بڑا ہائی پروفائل کیس ہے اس میں ایک بڑی پیش رفت ہے جو ہم قبل از وقت میڈیا سوشل میڈیا کو نہیں بتا سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے ذوالفقار بیھن کے گھر ڈکیتی
دوسری طرف سابق سیشن جج علی گل۔ پیپلز پارٹی رہنما رانا باقر علی راجپوت۔کونسلر محمد شکیل آرائیں۔ غلام۔مصطفے راجپر ۔ ودیگر پارٹی ورکرز نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس مشکل گھڑی میں ہمہ وقت ذوالفقار بیھن کے ساتھ کھڑے ہیں


