اسلام آباد(محمداکرم عابد)قومی اسمبلی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمودخان اچکزئی کی بحثیت اپوزیشن لیڈر تقرری میں پی ٹی آئی کی اپنی رکاوٹ کا انکشاف ہوا معذول اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان نے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے پی ٹی آئی قیادت کو کاغذات دکھا دیئے۔پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے حکم امتناعی کے اخراج کے لئے مہلت مانگ لی ہیں اور یہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا کہ سی ڈی اے کے صفائی عملے کو واپس بلایا جائے اور کھلے عام ٹینڈر طلب کیے جائیں۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے بیرسٹر گوہر علی خان کی قیادت میں پاکستان تحریکِ انصاف کے پارلیمانی وفد نے پارلیمنٹ ہاو¿س، اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت اپوزیشن کے دیگر اراکینِ قومی اسمبلی بھی شامل تھے۔ملاقات میں ایوان میں قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ذرائع کے مطابق عمرایوب خان کی جانب سے اس معاملے پر حکم امتناعی کا تذکرہ ہوگیا اور ریکارڈ پیش کردیا گیا جس پر بیرسٹرگوہر نے دعوی کیا کہ حکم امتناعی کا اب اطلاق نہیں ہوتا ہم قانونی کاروائی مکمل کرچکے ہیں تاہم وہ کوئی ایسی دستاویزات پیش نہ کرسکے اور مہلت مانگ لی ۔ ادھرترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا مطالبہ پیش کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفد کو بتایا کہ یہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیرِ سماعت ہے اور عدالتی فیصلے کے بعد اس پر مزید غور کیا جائے گا۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمان جمہوریت کا سب سے اہم اور معتبر ادارہ ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو اس کے استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ کے فورم پر فعال اور مثبت کردار ادا کرنے کی تاکید کی۔اسپیکر نے کہا کہ ملک کو درپیش سیاسی، معاشی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو باہمی مشاورت اور تعاون کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومی مفاہمت، پارلیمانی روایات کے فروغ اور جمہوری عمل کے استحکام کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام اراکینِ پارلیمنٹ قانون سازی کے عمل کو قومی مفاد میں مو¿ثر، مثبت اور نتیجہ خیز انداز میں آگے بڑھائیں گے تاکہ عوام کے مسائل کا دیرپا حل ممکن بنایا جا سکے۔


