اسلام آباد (محمداکرم عابد)صوبہ خیبرپختونخوا کی تیزی سے بدلتی صورتحال کے پیش نظر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جلدوزیراعلی سہیل آفریدی سے ملاقات کا اعلان کردیا
ا افغانستان کے پچاس فیصد سے زائد سرکاری افسران گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان سے فارغ التحصیل ہیں۔اسلام آباد میں گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسما عیل خا ن کے سابقہ طلبہ کے اعزاز میں ضیافتی تقریب منعقدہوئی۔مہمانان خصوصی گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیرریلوے محمدحنیف عباسی تھے ۔
اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ افغانستان کے پچاس فیصد سے زائد سرکاری افسران گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان سے فارغ التحصیل ہیں، صوبے کے حقوق کے لئے جلد وزیراعلی سہیل آفریدی سے ملوں گا یونیورسٹی میں سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کے قیام میں میرے اپنے قبیلہ کا افسر رکاوٹ بن گیا تھا جب کہ وائس چانسلرڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی مداخلت نے گومل یونیورسٹی کو متاثرکیا انتظامی مالیاتی تعلیمی نظم ونسق کمزور ہوتا گیا صرف طلبہ نے 74کروڑ روپے کے واجبات اداکرنے تھے.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ جامعہ گومل جیسی مادرِ علمی سے فارغ التحصیل ہونا کسی بھی طالبعلم کے لیے فخر کا مقام ہے۔یہ پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقاربھٹو کا پسماندہ علاقے کو تحفہ تھا۔دنیا کے متعدد ممالک میں گومل یونیورسٹی اور خیبرپختونخوا کے دیگر اداروں سے تعلیم یافتہ افراد بہترین خدمات سر انجام دے رہے ہیں جس پر ہمیں فخر ہے مگر افسوس کہ اب صوبہ میں تعلیم کا وہ معیار نہیں ہے ، جب یونیورسٹیاں طلبہ یونین کے صدور چلائیں گے اور اداروں کے امور کے نگران ماتحت اہلکار ہونگے تو ادارے کیسے ترقی کرینگے ، میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے ساتھ جلد ہی اس سلسلے میں ملاقات کرونگا کہ صوبہ کے عوام اور نئی نسل کے مفاد میں ہمیں تعلیم اور صحت جیسے شعبہ جات میں پسند نہ پسند سے ہٹ کر صرف اور صرف میرٹ کی بالادستی یقینی بنانی چاہیئے۔
انہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گومل یونیورسٹی جیسے تاریخی ادارے کی بنیاد رکھ کر جنوبی اضلاع کے طلبہ کو ایک عظیم تحفہ دیا۔ گورنر نے گومل یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر نواب اللہ نواز خان سدوزئی کو بھی بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔فیصل کریم کنڈی نے اپنے دورِ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسی دوران پی سی بی اسٹیڈیم کی تعمیر ممکن ہوئی۔ ماضی میں بطور ڈپٹی اسپیکر ڈیرہ اسماعیل خان میں کامسیٹس یونیورسٹی کا کیمپس اور زرعی یونیورسٹی کے قیام کی کوشش کی گئی، تاہم اس وقت کے ایک کنڈی افسرکی مخالفت پر یہ دو ادارے قائم نہ ہوسکے ، اس نے اختلافی نوٹ لکھ دیا جس پر وزیراعظم نے بھی حیرانگی کا اظہار کیا ۔
گورنر نے کہا کہ اب نمل یونیورسٹی کے کیمپس کے قیام کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ڈیرہ میں وزیر اعظم سے دانش اسکول کی منظوری لی جاچکی ہے جبکہ روٹس انٹرنیشنل اسکول کی برانچ بھی جلد ڈیرہ میں قائم کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایلومینائی فورم کو یقین دہانی کروائی کہ، گورنر ہاو¿س ہر ممکن مدد کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔صوبہ کے آبی معاملات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991ءکے ارسا معاہدے میں خیبرپختونخوا کا شیئر ابھی تک نہیں ملا انہوں نے وزیر اعلیٰ سہیل افریدی کی جانب سے وزیراعظم کو چشمہ لفٹ کینال منصوبے کے لیے خط لکھنے کو قابلِ ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان شاءاللہ جلد اس منصوبہ کا افتتاح کردیا جائے گا صوبے کے حقوق کے لئے جلدوزیراعلی سہیل آفریدی سے ملوں گا ۔
گورنر نے بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جلد کام شروع کیا جائے گا، جبکہ ڈیرہ-رَمک-ڈیرہ غازی خان دو رویہ سڑک کی تعمیر بھی جلد شروع ہونے والی ہے۔ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ میں بہترین طبی سہولیات ترجیح ہیں اور ایس آئی یو ٹی کی برانچ قائم کرنے کے لیے کوشش جاری ہے۔تعلیم کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا میں کوالٹی ایجوکیشن کا فقدان ہے، اور اس حوالے سے وہ وزیر اعلیٰ سے بات کریں گے۔
وائس چانسلرگومل یونیورسٹی ظفر اقبال نے کہا کہ بدقسمتی سے تعلیم کا شعبہ کسی حکومت کی ترجیح نہیں رہا یہی حالات گومل یونیورسٹی کا ہوا اور سیاسی مداخلت نے یہاں کی تعلیمی نظا م کو کمزور کیا مالی خسارہ بڑھتا گیا کسی حکومت کو خیال نہ آیا۔ طلبہ نے74کروڑ روپے کے واجبات ادا کرنے تھے 60کروڑسے زائد وصول کرچکے ہیں تنخواہوں کے مسئلہ پر قابوپالیا گیا ہے پنشن کا مسئلہ بھی حل کریں گے بس تعاون درکار ہے انھوں نے اسلام آباد کے لیاقت جمنازیم میں گومل یونیورسٹی کے سابقہ طلبہ کے کنونشن کا اعلان کیا


