اسلام آباد(ای پی آئی)عام طور پر ہماری آنکھوں کی پلکوں پر دانے نکل آتے ہیں جس سے ہماری آنکھ سوج کر بند ہو جا تی ہیں یہ دانے تکلیف دہ ہوتے ہیں، ان دانوں کے نکلنے کی اصل وجہ انفیکشن ہے جس کی وجہ پلکوں کے قریب کے غدود متاثر ہوتا ہے۔
حال ہی میں طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ دانے عام طور پر پلکوں پر ہوتے ہیں اور بعض اوقات اس قدر پھول جاتے ہیں کہ آدھی سے زیادہ آنکھ بند ہو جاتی ہے اور اس کو چھونے پر درد محسوس ہوتا ہے۔
ان دانوں کا آپ کی عمر سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ کسی بھی عمر میں نکل سکتے ہیں اور ہر بار تکلیف دہ بھی ہوسکتے ہیں، ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ جب یہ دانے نمودار ہوں تو انہیں بار بار ہاتھ لگانے یا آنکھوں کو رگڑنے سے گریز کیا جائے۔
آنکھوں پر تکلیف دہ دانوں کی تین اقسام ہیں۔
چالازیون
آنکھ پر دانوں کی دوسری قسم چالازیون کہلاتی ہے، یہ آنکھ کی نچلی سطح پر نمودار ہوتے ہیں اور آنسو کے غدود کو بلاک کردیتے ہیں۔یہ اسٹائی سے زیادہ تکلیف دہ ہوسکتا ہے اور اکثر خود بخود اپنے وقت میں ختم ہوجاتے ہیں، یہ آپ کی بینائی کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔
اسٹائیز
اسٹائی آنکھوں پر دانے کی عام قسم ہے، یہ اس وقت نکلتے ہیں جب جراثیم پلکوں کے غدود میں داخل ہوتے ہیں۔یہ اکثر پلکوں کے قریب گول شکل اور سرخ رنگ کے دکھائی دیتے ہیں۔
یہ آپ کے پلکوں میں نمودار ہونے کے بعد تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں، ساتھ ہی تیز روشنی میں آنکھ کھولنے میں دشواری بھی محسوس ہوتی ہے، اس کے علاوہ آنکھ میں پانی آنا، خارش محسوس ہونا بھی علامات میں شامل ہے۔
زین تھالاسما
آنکھ پر دانے کی تیسری قسم زین تھالاسما (Xanthelasma) کہلاتی ہے، یہ پیلے رنگ کے دانے ہوتے ہیں جو اس وقت نمودار ہوتے ہیں جب آنکھ کی جلد کے نیچے چربی جمع ہوجاتی ہے۔
یہ عام طور پر 35 سے 55 سال کی عمر کے لوگوں میں نمودار ہوتے ہیں، بعض صورتوں میں یہ جسم میں ہائی کولیسٹرول کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔بعض اوقات یہ دانے اس وجہ سے بھی ہو جاتے ہیں کہ آنکھ کو آلودہ رومال یا جراثیم زدہ ہاتھ سے چھوا یا صاف کیا جاتا ہے۔
آنکھوں کی پلکوں پر دانے نکلنے کی علامات
اگر آپ کی ایک آنکھ دوسری آنکھ کے مقابلے بھاری محسوس ہورہی ہو، آنکھ سے بار بار پانی نکل رہا ہو، سرخ ہوں، خارش محسوس ہو ، تیز روشنی میں آنکھ کھولنے میں دشواری کا سامنا ہو تو آپ کی آنکھ میں دانا اور سوجن کے زیادہ امکانات ہیں۔
اگر اس صورت میں آنکھ میں زیادہ درد محسوس ہو تو بہتر ہے کہ پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرلیں، کیو نکہ آپ کو درج ذیل مشکلات کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے :
دیکھنے میں دشواری کا سامنا
دھندلاہٹ اور آنکھوں سے پانی بہنا
کم روشنی میں بھی آپ کی آنکھیں درد محسوس ہونا
اکثر آنکھوں میں دانا نکلنے سے خون بھی نکل سکتا ہے
جلن اور خارش محسوس ہونا
آنکھیں سرخ ہوجانا
پپوٹوں میں تیز درد
اکثر اوقات آنکھوں میں جب یہ دانے نکلتے ہیں تو خود بخود ختم بھی ہوجاتے ہیں، لیکن بعض اوقات یہ اتنے تکلیف دہ ہوتے ہیں کہ ڈاکٹر سے رجوع کرنا لازمی ہوجاتا ہے۔
کچھ لوگ ان دانوں سے نجات کے لیے نیلی سیاہی کا استعمال کرتے ہیں جو انتہائی خطرناک ہے، ایسا کرنے سے نیلی سیاہی آنکھوں کے اندر جاسکتی ہے جو بینائی کو شدید متاثر کرسکتی ہے، اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے گریز کیا جائے۔
بہتر ہے کہ فورا آنکھوں کے سرجن اسپیشلسٹ سے رجوع کریں تاکہ ان دانوں سے فوری نجات پا سکیں۔
تاہم کچھ باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے آنکھوں کے دانوں اور سوجن سے بچا جاسکتا ہے۔
اپنی آنکھوں کو چھونے سے پہلے ہمیشہ اپنے ہاتھ دھوئے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ کانٹیکٹ لینز استعمال کرنے سے قبل اسے ہمیشہ صاف رکھیں۔
بالخصوص باہر نکلتے ہوئے چشمے کا استعمال کریں۔
باہر سے گھر آئیں تو پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے اپنی آنکھوں کو صاف کریں اور پھر ٹشو سے پونچھیں۔