کراچی (ای پی آئی ) اسپیکر سندھ اسمبلی اور رہنما پاکستان پیپلزپارٹی آغا سراج درانی کے اثاثوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر احتساب عدالت کا نیب حکام پر برہمی کا اظہار۔

آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے سوال کیا کہ گزشتہ سماعت پر رپورٹ مانگی تھی آج بھی نہیں پیش کی، کیا یہ ہے نیب کی کارکردگی؟

آغا سراج کے وکیل ایڈووکیٹ رحمٰن غوث نے کہا کہ آغا سراج درانی کے خلاف نیب ریفرنس نہیں بنتا۔عدالت نے کہا کہ ریفرنس میں شامل اثاثہ جات کی فہرست میں شامل اشیاء کی قیمت کا تعین تو کرنا پڑے گا۔

احتساب عدالت نے کہا کہ ایک چیز 20 سال پہلے 10 لاکھ میں خریدی گئی تھی وہ اب 20 کروڑ کی ہو گی، مختیار کار کے پاس گاڑیوں وغیرہ کی قیمتوں کا تعین کرنے کا کوئی طریقہ کار نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پورے ریفرنس کی رقم گنی جائے گی صرف ایک شخص کی نہیں ہو گی، ہمیں آخری موقع دیں رپورٹ جمع کرا دیں گے۔

عدالت نے آغا سراج کی پراپرٹی و دیگر اثاثوں سے متعلق تخمینہ رپورٹ طلب کر لی۔احتساب عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 5 اگست تک ملتوی کر دی۔