اسلام آباد(ی پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعہ کے بعد سے پاکستان میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے ، اس ضمن میں ملک بھر میں تمام سیاسی و سماجی حلقے پاک فوج کے ساتھ کھڑے دکھائی دیتے ہیں.. بھارت کے ساتھ کشیدگی کی صورتحال میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کوبھارت سے کشیدگی اور موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دی۔ دعوت نامہ ملنے کے باوجودپی ٹی آئی کے کسی رہنما نے اجلاس میں شرکت نہ کی۔
بریفنگ میں نواز شریف ، بلاول زرداری، مولانا فضل الرحمان بھی شریک نہ ہوئے۔ بریفنگ کا اہتمام پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں کیا گیا جس میں موجودہ کشیدہ حالات کے پیش نظر قومی سلامتی کے امور زیر غور آئے ،پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں ہونے والے سیشن میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا، بریفنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی، قومی سلامتی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے دی گئی جبکہ شرکاء کو افواج پاکستان کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا گیا ۔اجلاس میں ایم کیوایم کے ڈاکٹر فاروق ستار،ن لیگ کے خرم دستگیر، عابد شیر علی،جے یوآئی کے سینیٹر عبدالشکور،پیپلز پارٹی کے علی حیدر گیلانی،قمر زمان کائرہ ،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری،جمعیت علماء اسلام کے نور عالم خان،سابق وزیراعلٰی کے پی محمود خان،مشیروزیراعظم پرویزخٹک،وزیر مملکت کھیل داس، وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک، محسن شاہنواز رانجھا ،وزیر صحت مصطفی کمال، امیر مقام، وزیرمملکت بلال اظہر کیانی، ناصرشاہ، شرجیل میمن،سعید غنی، شازیہ مری اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز بدر نے شرکت کی ۔ملک بھر کی سیاسی قیادت نے بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنی ا فواج کے ساتھ کھڑی ہیں۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے واضح کیا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے بریفنگ میں شرکت کا دعوت نامہ ملا تاہم پی ٹی آئی نے اس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ادھر پی ٹی آئی کے اتحادی سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے بھارت سے کشیدگی پر حکومتی بریفنگ میں شرکت سے معذرت کرلی۔ حامد رضا نے اپنے ایکس پیغام میں کہا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہوا تھا ۔ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں شرکت سے انکار کیا ،بانی پی ٹی آئی شرکت نہیں کرتے اس لئے بریفنگ بے فائدہ ہے ۔ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی جماعتوں کے شریک رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔ان کیمراسیشن میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات اور ریاستی موقف سے بھی آگاہ کیا۔ادھروفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وطن اور اسکی سلامتی شخصیات اور لیڈرشپ سے کہیں زیادہ اہم ہے ۔سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے حالیہ بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد اور یک جہتی کے اظہار کو بانی پی ٹی آئی کی شرکت سے مشروط کرنا پی ٹی آئی کی کوتاہی ہے اور یہ حب الوطنی کو مشروط کرنے کے مترادف ہے ۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے وقت ہماری قیادت بانی پی ٹی آئی کی فرمائش پر قید تھی لیکن جیلوں سے باہر قیادت نے بریفنگ میں شرکت کی جبکہ بانی پی ٹی آئی نے اس بریفنگ میں بھی ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا تھا ، ہم نے قومی اتحاد میں رخنہ نہ ڈالا۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو تا قیامت دوام ہے، بڑے محترم لیڈر آئے اور دنیا سے رخصت ہوئے اپنی یاد چھوڑ جاتے ہیں۔علاوہ ازیں ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی کی جنگ میں کسی سے بھی چار ہاتھ آگے ہے، جدید جنگوں میں ٹیکنالوجی سے ہی برتری ہے ،امید کرتے ہیں ایٹمی ہتھیار کوئی بھی استعمال نہ کرے ، بھارت جیسے ہمسائے کے خلاف اپنی حفاظت کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے رافیل تو لے لیے لیکن انہیں اڑانے کیلئے دل گردے والے بندے کہاں سے لائے گا، بھارتی پائلٹ تو چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل اجلاس میں بھارت کے خلاف جعفرایکسپریس حملے سمیت تمام دہشت گردی کے ثبوت پیش کریں گے۔