اسلام آباد(ای پی آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے 8 سالہ کمسن بچی کے قتل الزام میں گرفتار ملزم اللہ دتہ کی عمر قید کی سزا کالعدم کر کے انہیں بری کر دیا

یاد رہے کہ مدعی/مستغیث عبدل مالک سکنہ چیلو اسلام آباد نے مورحہ 13/1/2009 کو تھآ نہ گولڑہ اسلام آباد میں اپنی بیٹی خاتمہ عمر 8 سال کی قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی ۔جن کی لاش بعد میں ایک برسا تی نالہ سے برآمد ہوئی مدعی نے ملزم اللہ دتہ پر بیٹی کی قتل کی دعویداری کی۔گرفتاری کے بعد ملزم اللہ دتہ نے اقبال جرم کیا اور اس کے نشان دہی پر مقتولہ کی چپل اور دیگر اشیاء برآمد ہوئی.

اس حوالے سے سیشن جج اسلام آباد نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ملزم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی ھائیکورٹ نے ملزم کی اپیل خارج کی تھی.

عدالت عظمٰی نے کی تین رکنی بینچ جو کہ جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عرفان سادت اور جسٹس ملک شہزاد پر مشتمل تھی، نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم کی جانب سے ارشد حسین یوسفزئی ایڈووکیٹ نے کیس کی پیروی کی ۔

سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے جسٹس اطہر من اللہ کی سر براہی میں اپیل منظور کر تے ہوئے ملزم کی سزا کالعدم کر کے بری کردیا ۔