اسلام آباد(محمد اکرم عابد ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار کے چیئرمین سینیٹر عون عباس بپی نے چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے چینی انڈسٹر ی پر اجارہ دار دس سیاسی خاندانوں کو بے نقاب کرنے کا اعلان کر دیا ،
کمیٹی ارکان نے شوگر انڈسٹریز، چینی کی قیمتوں اور یوٹیلٹی سٹورز کی بندش کے معاملات پر بریفنگ کیلئے حکومتی عدم تعاون پر بائیکاٹ کی دھمکی دیدی ، اجلاس احتجاجاً ملتوی کردیا گیا وزیر اورسیکرٹری صنعت وپیداوار سمیت اجلاس میں کوئی نہیں آیا جس پرچیئرمین سینیٹ کوخط لکھ دیا گیا خط میں کہا گیاہےسیکرٹری صنعت وپیداوار بار بار کے طلب کرنے پر اجلاس میں آنے سے گریز کررہے ہیں اور کمیٹی کو بھی بر وقت اپنی مصروفیت کے بارے میں آگاہ کرنے کی زحمت نہیں کرتے.
سینیٹر دنیش کمار نے انتہائی برہمی کا اظہار کیا اوردیگر ارکان کے ہمراہ بائیکاٹ اور تحریک استحقاق کی دھمکی دی ،
سینیٹر عون عباس نے کہا ہے کہ پاکستان کی ساٹھ فیصد چینی کی پیداوار پر دس سیاسی خاندانوں کی شوکر ملوں کی اجاراداری ہے اور اکثریت کا تعلق پنجاب سے ہے ، ہم چاہتے تھے کہ ان کے نام ریکارڈ پر آئے میرے پاس تفصیلات موجود ہے، وزیر اور سیکرٹری موجود نہیں ہے اجلاس کیسے چلے گا یوٹیلٹی سٹورزکو بند کرنے کا بہانہ ہے اور پہلا موقع ہے کہ ماہ رمضان میں پیکج سے محروم رکھا جارہا ہے ، 10ہزار ملازمین کا معاملہ ہے.
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ادارے کو نیلا م کرنا چاہتی ہے اس لئے اس کی آمدن کو جان بوجھ کر کم کیا گیا ہے اجلاس منعقد نہیں کرتے ہیں احتجاجاً ملتوی کردیا اور کہا کہ آئندہ اجلاس میں شوگر مافیا سمیت تمام اجارا دار شوگر ملوں اور ان کے مالکان کو بے نقاب کریں گے کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے فائلیں دکھاتے ہوئے سینیٹر عون عباس نے کہا ساری تحقیقاتی رپورٹس موجود ہے ۔