اسلام آباد(محمداکرم عابد)پارلیمانی پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وزارت صحت وزارت قومی ورثہ میں سنگین بے قاعدگیوں کے انکشافات ہوئے ہیں میڈیکل کمیشن کا ریکارڈغائب کردیا گیا ہے ،پاکستان نینشل آرٹس کونسل میں گریڈ 19سمیت 21 مختلف اسامیوں پر غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں اور خودہی تحقیقات ،ڈریپ کے ریسرچ کے پانچ ارب روپے خرچ تو نہ ہوسکے البتہ ان میں پانچ کروڑ روپے سے زائدکی ایف بی آری نے ضرور ٹیکس کٹوتی کرلی ایک ماہ میں زمہ دارن کی تعین کی ہدایت کردی گئی ہے.
آڈیٹرجنرل پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ آئی ایم ایف ،ورلڈ بنک پی اے سی کے فیصلوں پر عملدرآمدکی نگرانی کررہے ہیں جب تک کسی کو سزا نہیں ملے گی کوئی فائدہ نہیں ایسے آڈٹ اعتراضات کا انبار لگتا رہے گا 36ہزار سے زائد زیرالتواءہیں.وفاقی سیکرٹریزکو انتباہ کیا ہے زمہ داران کا تعین نہیں کروگے تو باہر نکلنے کا کہہ دیں گے ۔
پارلیمانی پی اے سی کا پہلا باضابطہ اجلاس بدھ کو چیئرمین جنیداکبر کی صدارت میں ہوا۔ آڈیٹرجنرل نے آغازمیں کہا کہ 70ہزار سے زائد آڈٹ اعتراضات تجاوزکرچکے ہیں ۔صرف دس فی صد حسابات کی جانچ پڑتال ہوتی ۔ آئی ایم ایف اورورلڈبنک ہمارے فیصلوں پر عملدرآمد کی نگرانی کرہے ہیں شفافیت ضروری ہے اگر کسی کو سزا نہیں ملتی تو سارے کام کو کوئی فائدہ نہیں ۔ 2022سے آڈت اعتراضات کے حوالے سے کوئی کاروئی نہیں ہوئی ڈی اے سیز کے اجلاس نہیں ہورہے ہیں ۔ نئی آڈٹ رپورٹ رواں سال کے حسابات پر2ہزار ارب روپے سے زائدکے چھ ہزار سے زائد آڈٹ اعتراضات کی نشاندہی ہوچکی ہے۔
سربراہ پی اے سی نے اعلان کیا کہ چیف وہیپس کی مشاورت سے 8زیلی کمیٹیاں بنائیں گے۔ ڈی اے سی نہ کرنے والے سیکرٹریز پی اے سی میں نہ آئیں ۔ ثنااللہ مستی خیل نے پی اے سی سیکرٹریٹ نہ ہونے کا معاملہ اٹھادیا اور قیام کے لئے قرادادپیش کردی جسے متفقہ طور پر منظورکرلیا گیا ارکان اس بارے میں اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے ۔
جنیداکبر نے کہا کہ آج ہم ہیں کل شاید نہ ہوں ادارہ جاتی سسٹم مضبوط کرنا ہے اس پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں یقین دہانی کرواتاہوں آپ کہیں نہیں جارہے ہیں اس پر جنیداکبرنے کہا کہ کیا وہ میری گرفتاری نہ ہونے کی بھی ضمانت دیتے ہیں اس پر حکومتی ارکان خاموش ہوگئے اپوزیشن ارکان نے کہا ہر صورت چیئرمین پروڈکشن آرڈرجاری کروالیں گے جنیداکبرنے کہا یہ نوبت آسکتی ہے کہ میں خوداپنے پروڈکشن آرڈرجاری کروں ۔خیال رہے کہ پی اے سی سمیت قائمہ کمیٹی کے سربراہ کو گرفتارارکان کے پروڈکشن آرڈرجاری کرنے کا اختیار ہے ماضی میں اسی اختیار کے تحت خواجہ سعدرفیق دوران حراسست کمیٹیوں کے اجلاسوں میں آچکے ہیں ۔
اجلاس میں وزارت قومی ورثہ اور وزارت صحت کے حسابات کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔پی این سی اے میں خلاف ضابطہ فنڈ کا استعمال جاری ہے 21اسامیوں پر بھرتیوں کے لئے بے قاعدگیاں کی گئیں اور خود ہی تحقیقات کرنے بیٹھ گئے جس پر اعترضات اٹھ گئے کمیٹی نے ایک ماہ متعلقہ رولز کی کابینہ سے منظوری لینے اور غیرقانونی بھرتیوں کے زمہ داران کے تعین کی ہدایت کی گئی ہے وزارتی جوب کو غیر تسلی بخش قراردیا گیا ہے ۔ میڈیکل کمیشن موجودہ پی ایم ڈی سی کا سابقہ دوسال کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
صدر پی ایم ڈی سے کہا کہ میں اپنے دور کا جواب دہ ہوں جس پر چیئرمین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے انتباہ کیا کہ پرنسپل سیکرٹری کی وجہ سے وہی جواب دہ ہیں ریکارڈکہاں ہیں کسی اور ادارے کو کیا یہ کیس بھیج دیں ۔ ایسی نوبت نہ جائے کہ کہنا پڑے کہ اجلاس سے نکل جائیں ۔ جانچ پڑتال کے دوران ویکسینشنز کے چار ارب روپے سے زائد اسی طرح اسلام آباد کے بنیادی صحت کے مراکز کے لئے 7ارب ، ادویہ کی ریسرچ کے لئے 5ارب سے زائد کے فنڈز استعمال نہ ہونے پر ارکان نے اظہار تشویش کیا ہے ۔ ریسرچ کام تو نہ ہوا ایف بی آر نے پانچ کروڑ کی ٹیکس کٹوتی ضرور کرلی۔یہ رقم حکومت ادویہ سازکمپنیوں سے وصول کرتی ہے اور ڈریپ کے تحت استعمال ہونے تھے نجی بنکوں میں پمز کے فنڈ ز رکھنے اور بغیر کسی دستاویزاتی ثبوت کے رقوم کی منتقلی ہوئیں ۔
وجہیہ قمر نے کہا اتنی بے قاعدگیاں کیا پمز کی رقوم منی لانڈری کے لئے استعمال ہورہیں ہیں ۔دونوں وزارتوں کے سال 2022.23۔2023.24کے حسابات کی جانچ پڑتال کی گئی یعنی پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ادوار حکومت کے نئے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ وزارتوں اور اداروں میں ملوث افسران کے خلاف بروقت کاروائی کو یقینی بنایا جاسکے ۔