اسلام آباد(ای پی آئی) ترکیہ کے صدر، رجب طبیب اردوان کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان-ترکیہ بزنس فورم منعقد ہوا ۔ اس فورم میں پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے بھی اہم کارپوریٹ سربراہان کے ہمراہ شرکت کی۔ ان کارپوریٹ سربراہان میں بیکو (Beko)کے ذیلی ادارے ، ڈاولینس پاکستان، کے چیف ایگزیکٹوآفیسر، عمر احسن خان بھی شامل تھے۔بیکو پاکستان میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کرنے والا ترکیہ کا ادارہ ہے۔
ترک صدر جب طیب اردوان نے پاکستان ترکیہ بزنس فورم کے کردار کو سراہاکیونکہ یہ فورم دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کی راہ ہموار کرنے میں مدد دے رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع، ہنرمند افرادی قوت اور متحرک نوجوان آبادی کو بھِی سراہا ۔ یہ عوامل قوم کو کاروباری سرگرمیوں کو کو وسعت دینے، جدت طرازی اور پھلنے پھولنے کے بے پناہ مواقع فراہم کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان نے پاکستان میں کمپنی کے وسیع کاروباری منصوبوں اور کثیر القومی ترک کمپنی بیکو کی جانب سے حصول کے بعد سے گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران اس کی قابل ذکر ترقی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا: ”بیکو نہ صرف جدید ٹیکنالوجی اور صنعتی مہارت کی فراہمی بلکہ مقامی مینوفیکچرنگ میں جدت طرازی اور عمدگی کو فروغ دے کر پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہے۔ تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)، جدید پیداواری تکنیک اور بہترین عالمی طریقوں پر بھرپور توجہ دے کر ہم پاکستان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنا رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ڈاؤلینس اعلیٰ معیار کے ’پاکستان میں تیار کردہ (Made in Pakistan) ‘ آلات اب کارکردگی اور توانائی میں بچت کے عالمی معیار پر پورا اترتے ہیں جس سے ملکی مارکیٹ میں ہماری قیادت مضبوط ہوئی ہے اور ساتھ ہی عالمی برآمدات میں بھی ہمارا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے ملک میں سرمایہ کاری کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں کی موجودگی ملک کے امید افزا سرمایہ کاری منظرنامے کا مضبوط ثبوت ہے۔ نئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو مزید راغب کرنے کے لیے حکومت سرمایہ کاروں کو درپیش چیلنجوں کےبروقت حل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اُن کی حکومت کی توجہ پالیسی میں مستقل مزاجی کو فروغ دینے، معاشی دستاویزات کو مضبوط بنانے، ٹیکس گورننس میں اضافے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو آگے بڑھانے اور کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے پر ہے جو کاروبار کرنے میں آسانی کو ترجیح دیتا ہے۔
پاکستان- ترکیہ بزنس فورم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا، مثلاً اس ہائی پروفائل پینل ڈسکشن میں ماہرین نے پاکستان کی ترقی کے وسیع امکانات اور معاشی بہتری اور صنعتی پیش رفت کو آگے بڑھانے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ دونوں ممالک قابل قدر سماجی و اقتصادی شراکت داری کے ساتھ طویل مدتی کاروباری شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں جو بڑے پیمانے پر پائیدار ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیتے ہیں