1
پی ٹی آئی رہنما کا وزیراعظم کے مشیر پرویز خٹک پرطنز,اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں نہیں کروائی جاتیں جب کہ عمران خان کی ہفتہ وار 2 ملاقاتیں آئینی حق ہے اورعدالتی حکم بھی موجود ہے۔ ہمارے لوگوں کو گرفتار کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ فارم 47 پر شیرافضل مروت کے بیان پر میں تبصرہ نہیں کروں گا ۔ شیر افضل مروت کی پارٹی ممبر شپ کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے۔
سب کو پتا ہے فارم 47 پر کون جیتا ہے ۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ حکومت سے تو الیکشن سے متعلق رپورٹ اور صحافی برداشت نہیں ہورہے ۔ سرور باری کے گھر اور دفتر پر حملہ ہوا۔ یہ دور جھوٹے بیانیے کا ہے، جبر کا موسم ہے ۔ ہم اس جبر کے خلاف لڑتے رہیں گے۔انہوں نے وزیراعظم کے مشیر پرویز خٹک پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ فریب و مکر کی حکومت میں پرویز خٹک جیسے لوگ ہی لگیں گے ناں۔
2
اہلیہ کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش، شوہر گرفتار,نصیرآباد پولیس نے واقعے کی اطلاع پر مقدمہ درج کرکے ملزم سے تفتیش کی تو وہ قتل میں ملوث نکلا۔ملزم عبدالسلام نے تشدد کرکے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ایس پی پوٹھوہار طلحٰہ ولی کے مطابق ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی،
3
حرمین شریفین میں مسنون اعتکاف کی رجسٹریشن کل سے شروع ہوگی.ریاض: سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین نے اعلان کیا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی مقدس مساجد میں اعتکاف کے لیے رجسٹریشن کا آغاز 5 مارچ بروز بدھ کو ہوگا۔رجسٹریشن صبح 11 بجے سے شروع ہوگی اوراتھارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔
یہ عمل مخصوص تعداد میں درخواستوں کی تکمیل تک جاری رہے گا۔اعتکاف 20 رمضان (20 مارچ) کو شروع ہوگا اور ماہِ رمضان کے اختتام تک جاری رہے گا۔ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ اعتکاف کے اجازت نامے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے اور اس کے لیے مخصوص شرائط و ضوابط کو پورا کرنا ضروری ہوگا۔
4
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں سیکرٹری خزانہ کو آج یا کل پیش ہونے کی ہدایت,چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی اجلاس ہوا جس میں اکنامک افیئرز ڈویژن اور وزارت خارجہ کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔وزارت خزانہ کے سینیئر افسران نے آئی ایم ایف ٹیم کی وجہ سے سیکرٹری کی غیر حاضری قرار دی جس پر چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ ہمیں یہ وضاحت قبول نہیں، آج یا کل اجلاس میں سیکرٹری کو پیش ہونا ہوگا۔
ممبر کمیٹی عمر ایوب نے کہا کہ وزارت اکنامک افیئرز دنیا کے ساتھ معاشی تعلقات کا چہرہ ہے، جو بجٹ اکنامک افیئرز ڈویژن بتا رہا ہے، اس طرح معاملات نہیں چلائے جاتے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مارچ 18 کو وزارت خزانہ کے ساتھ آڈٹ پیراز پر ان معالات کو دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
5
تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک غیر قانونی تنظیم ہے، ان کے اکاؤنٹس فریز کیے جائیں۔ گزشتہ سماعتوں کی طرح آج بھی تمام دلائل دینے کو تیار تھے۔ لاہور ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق کیس کی پروسیڈنگس کو نہیں روک سکتے اور اب کیس کو ایک بار پھر عید کے بعد تک ملتوی کیا گیا ہے ۔الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو
6
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران پارٹی کے اندرونی معاملات چلانے کے حوالے سے سوالات سامنے آ گئے۔الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، جس میں بیرسٹر گوہر،اکبر ایس بابر اوردیگر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت ممبر کے پی نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے اندر کے معاملات کون چلا رہا ہے؟ میڈیا میں سلمان اکرم راجا کا نام آ تا ہے، وہ پارٹی میں کیا ہیں؟ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات متنازع ہیں۔ہم صرف انڈور مینجمنٹ کے تحت معاملات چلا رہے ہیں۔ جب آپ سرٹیفکیٹ دیں گے تو پھر معاملہ حل ہو گا۔
7
’’عمران خان ڈکٹیٹر ہے‘‘ شیر افضل مروت کو دوسری پارٹی میں شمولیت کی دعوت,چیئرمین پی ٹی آئی (نظریاتی) اختراقبال ڈار نے شیر افضل مروت کو اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ شیر افضل مروت پی ٹی آئی(نظریاتی) میں شامل ہو کر سیاست کریں۔
اختراقبال ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف میں ایک ڈکٹیٹر اپنے سوا کسی کی پاپولیٹری (شہرت) کو برداشت نہیں کرتا۔ بانی پی ٹی آئی احسان فراموش،خود غرض اور ابن الوقت انسان ہیں۔ تاریخ گواہ ہے بانی نے ہمیشہ پہلےلوگوں کو استعمال کیا پھر کام نکل جانے پرٹشو پیپر کی طرح پھینک دیا۔ خود کو عقل کُل سمجھنے والا اپنی پارٹی میں کسی کو برداشت نہیں کرسکتا۔
8
وزیراعظم شہباز شریف نے کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے افراط زر میں مسلسل کمی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، امید ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہوگی۔
موجودہ حکومت اپنا ایک سال پورا کر رہی ہے، اس موقع پر یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے، یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ افراط زر فروری 2025 میں 1.5 فیصد پر آگیا جو ستمبر 2015 کے بعد سب سے کم شرح افراط زر ہے۔جولائی 2024 سے فروری 2025 تک افراط زر کی اوسط 5.9 فیصد تک رہی جبکہ پچھلے مالی سال میں اسی عرصہ میں یہ اوسط 28 فیصد تھی، یہ ایک نمایاں کمی ہے۔حکومت کی معاشی ٹیم کی شاندار کاوشوں کی بدولت معاشی اشاریے ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں، معیشت میں مسلسل بہتری مستعد ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔