1
فارم 47 کا سہارا نہ لیا جاتا تو باپ بیٹی آج دوبارہ لندن میں ہوتے، جب سے خیبر پختون خوا حکومت کی سالانہ کارکردگی رپورٹ شائع ہوئی ہے تب سے مخالفین کی چیخیں نکل رہی ہیں اور جعلی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ مخالفین ہماری کارکردگی رپورٹ پر بے جا تنقید کرکے خود کو تسلی دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔مینڈیٹ چور حکومتوں کے پاس عوام کو دکھانے کے لیے کچھ نہیں، اسی لیے وہ خیبر پختونخوا کی کارکردگی رپورٹ پر تنقید کر رہے ہیں۔ شریف خاندان عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں اپنی تصاویر کی نمائش کر رہے ہیں۔
اگر شریف خاندان کی کوئی کارکردگی ہوتی تو انہیں فارم 47 کے ذریعے حکومت نہ بنانی پڑتی۔خیبر پختونخوا کا صحت کارڈ منصوبہ مخالفین کو کھٹک رہا ہے۔ ہمیں خوشی ہوگی اگر دیگر صوبے بھی صحت کارڈ منصوبہ متعارف کرائیں۔ مخالفین اشتہارات کے بجائے حقیقی عوامی فلاحی منصوبے شروع کریں۔ حقیقی کارکردگی خود بولتی ہے، اسے لمبے لمبے اشتہارات کی ضرورت نہیں پڑتی۔
2
گورنر سندھ کا بڑا اعلان؛ اورنگی، قصبہ، علی گڑھ کے مکینوں کا مسئلہ حل کرانے کی یقین دہانی,اورنگی ٹاؤن، قصبہ، علی گڑھ میں واقع نجی ریسٹورنٹ پر سحری کی تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شرکت کی، جہاں انہوں نے اورنگی ٹاؤن، قصبہ، علی گڑھ کے مکینوں کے شناختی کارڈ کا مسئلہ وزیر اعظم پاکستان کے پاس جا کر حل کروانے کی یقین دہانی کروادی ۔
شہر کا دوسرا بڑا مسئلہ پانی کا ہے، جس کے حل کے لیے کل ہی ایم ڈی واٹر بورڈ کو بلا کر کہوں گا کہ جتنا پانی دوسرے علاقوں کو دیا جارہا ہے اتنا ہی اورنگی ٹاؤن کے مکینوں کو بھی دیا جائے۔اس شہر کے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا۔ شہر سے جو لوٹا ہوا مال ہے، وہ واپس کرنا ہوگا اور شہریوں کو روشنیاں، روزگار، پانی، گیس، بجلی اور جرائم سے پاک شہر میں جینے کا حق دینا ہوگا۔
3
26 نومبر احتجاج کیس؛ پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست ضمانت پر فریقین کونوٹس جاری,جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے پی ٹی آئی کے 9 کارکنوں کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ضمانتوں پر سماعت 10 مارچ تک ملتوی کردی۔ پی ٹی آئی ورکرز کی ضمانت کی درخواستوں پر ختمی دلائل سوموار کو ہوں گے۔پی ٹی آئی رہنماوں کیخلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔ ملزمان کیجانب سے سردار مصروف ایڈوکیٹ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
4
پی ٹی آئی کے گرفتار سینیٹرعون بپی ایوانِ بالا پہنچ گئے، چیئرمین سینیٹ سے ملاقات, عون بپی سے سوال کیا گیا کہ پنجاب پولیس کا کیا رویہ تھا، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کوئی خاص نہیں، بس 12 گھنٹے سفر کرنے کے بعد ڈالے میں تھوڑی طبیعت ضرور خراب ہوئی ہے۔
باقی سب ٹھیک ہے، آپ کو اندازہ ہے۔ صحافی کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ ڈالا سفید رنگ کا تھا۔صحافی نے پوچھا کہ آپ کو پیش کیا گیا ہے، اعجاز چوہدری کو پیش نہیں کیا گیا، کیا آپ کو متنازع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یا آپ کو کسی چھترچھایا میں رکھا گیا ہے کہ آپ کو فوری پیش کردیا، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا خیال ہے کہ یہ گیلانی صاحب کے لیے اسپیس بنائی گئی ہے، شاید میرے لیے سافٹ کارنر، کیوں کہ گیلانی صاحب نے ایک اصولی اقدام کیا ہے، یقیناً میرے پروڈکشن آرڈر پرعمل کرکے انہیں راضی کیا گیا ہے، ہماری حکمت عملی ابھی آپ کو پتا چل جائے گی۔
بعد ازاں عون عباس بپی نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ ان کے علاوہ نومنتخب سینیٹر اسد قاسم نے بھی رکنیت کا حلف اٹھایا۔
5
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے عون عباس بپی نے کہا کہ سب سے پہلے چیئرمین صاحب آپ کا شکریہ کہ آپ نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کیا۔ آپ نے اعجاز چوہدری اور میرے ایشو پر اسٹینڈ لیا، جسے تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔6 مارچ کو میں گھر تھا،صبح ساڑھے 8 بجے 20 لوگ گھر آئے۔
میرے دفتر اور گھر پر ریڈ کیا گیا۔ میں سو رہا تھا، مجھے کالر سے پکڑ کر گھسیٹ کر لے کر گئے۔ مجھ سے موبائل فون مانگا گیا، میرے بیٹے کو پکڑ کر لائے پھر چھوڑ دیا۔عون عباس بپی نے بتایا کہ میرے منہ پر کالا کپڑا تھا، دو گھنٹے تک سفر کے بعد جج کےسامنے لایا گیا۔ جج نے پوچھا آپ پر کیا الزام ہے؟ تو میں نے پوچھا کہ میں ہوں کہاں۔ جج نے بتایا کہ آپ بہاولپور کی تحصیل یزمان میں ہیں۔ پھر جج نے بتایا کہ آپ پر 5 ہرن کے شکار کا الزام ہے۔
6
پی ٹی آئی سینیٹرز اعجاز چوہدری اور عون عباس بپی کے پروڈکشن آرڈرز جاری,چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے مراسلے میں حکام کو ہدایت کی ہے کہ سینیٹر اعجاز چوہدری اور سینیٹر عون عباس بپی کی ایوان بالا کے آج ہفتہ 8 مارچ 2025 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔