1
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے دفاتر پر چھاپے اور طلبی کے نوٹس کیخلاف درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔آئینی بینچ کے روبرو دفاتر پر چھاپے اور طلبی کے نوٹس کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں درخواستگزار کے وکیل بیرسٹر طلحہ عباسی نے مؤقف دیا کہ میرے مؤکل دیگر ممالک کو پھل اور دیگر اجناس برآمد کرتے ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے انکوائری کے نام پر امپورٹرز کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ امپورٹرز کے دفاتر پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کی کرپشن کی انکوائری جاری ہے۔ ایف آئی اے انکوائری کررہا ہے کہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے افسران مخصوص امپورٹرز کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے؟، جس پر اے اے جی نے مؤقف دیا کہ ابھی تک انکوائری جاری ہے، تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
2
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب ہم کے پی میں اقتدار میں آئے تو خزانے میں 15 دن کی تنخواہ پڑی تھی اور اب 150 ارب روپے سرپلس موجود ہیں۔ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 27 واں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے اظہار خیال کیا اور کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران صوبائی حکومت نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت خزانے میں صرف 15 دن کی تنخواہ کے پیسے باقی تھے،اب خزانے میں 150 ارب روپے سے زائد کا سرپلس پڑا ہے۔خیبر پختونخوا جوڈیشل آفیسرز ویلفیئر فنڈ کے قیام کے لئے ڈرافٹ بل، ریگی ماڈل ٹاؤن میں جوڈیشل اکیڈمی کے قیام کے لئے درکار اراضی کے لئے فنڈ، صوبائی محتسب سیکریٹریٹ میں پوسٹوں کی تخلیق کے لئے پابندی میں نرمی اور ایبٹ آباد پبلک سکول میں آڈیٹوریم کے قیام کے لئے فنڈ کی منظوری دی گئی۔
آئی ایم سائنسز کے طالب علموں کے اسٹارٹ اپ ایوارڈ نامزدگی کے سلسلے میں مالی امداد، اسٹیٹ چلڈرن انسٹی ٹیوٹ کی وسعت کے لئے جاری پراجیکٹ کو فنڈ کی فراہمی، خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت میں پیش پیش اداروں امید اسپیشل ایجوکیشن اسکول اور عائشہ فاؤنڈیشن کے لئے فنڈ دینے، خیبر پختونخوا ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ ڈرافٹ بل 2025 کی منظوری دے دی۔
3
قومی اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس حملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج، قومی اسمبلی کا اجلاس پریذائیڈنگ آفیسر عبدالقادر پٹیل کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے نکتہ اعتراض پر بلوچستان میں ریل گاڑی پر دہشت گرد حملے پر بولنے کی کوشش کی تاہم عبدالقادر پٹیل نے بولنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ صدارتی خطاب پر بحث کے دوران بلوچستان کی صورتحال پر بات کرلینا۔
بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہوئے افراد کے لیے دعائے مغفرت نہ کی گئی، پی ٹی آئی ارکان نے اپوزیشن لیڈر کو نہ بولنے دینے پر احتجاج شروع کردیا۔ اس دوران پریذائڈنگ آفیسر نے وقفہ سوالات شروع کرادیا۔اپوزیشن رکن اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی اور کہا کہ بلوچستان میں اتنا بڑا حملہ ہوا اس پر بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ بعدازاں ایوان میں گنتی شروع کرادی گئی۔
4
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے بلوچستان میں ٹرین کو یرغمال بنانے کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یرغمالیوں کی باحفاظت واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بار بار حالات کی سنگینی کی نشاندہی کرتی رہی لیکن حکمران طبقہ سنجیدگی اختیار کرنے کے بجائے صرف بڑھکیں مارتا رہا۔بلوچستان کے عوام کے حقیقی مسائل کو حل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ بلوچ نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا ہوگا تاکہ احساس محرومی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
5
فیصل آباد: تھانہ سمن آباد کے ایس ایچ او اور اہلکاروں سے منشیات برآمد،پولیس کے مطابق ایس ایچ او امتیاز احمد کی الماری سے 1250 گرام افیون کا پیکٹ ملا جبکہ سب انسپکٹر طیب کے ٹرنک سے 1000 گرام چرس اور 1250 گرام افیون برآمد ہوئی۔ پولیس کانسٹیبل شاہد شوکت کے ٹرنک سے 1250 گرام چرس جبکہ ڈرائیور اختر کے بیگ سے 1600 گرام افیون ملی۔
ایف آئی آر کے مطابق مجموعی طور پر ایس ایچ او، سب انسپکٹر اور اہلکاروں سے 2250 گرام چرس اور 4100 گرام افیون برآمد ہوئی۔ ملزمان امتیاز، سب انسپکٹر طیب اور کانسٹیبل شاہد شوکت نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور منشیات فروخت کرنے کی نیت سے اپنے پاس رکھیں جو سنگین جرم ہے۔ فیصل آباد کے فیکٹری ایریا پولیس نے ایس ایچ او، سب انسپکٹر اور کانسٹیبل کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا ہے، واقعے کی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے اور قصوروار ثابت ہونے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔